الخدمت کی خدمات اور قربانی کی کھالیں

375

الخدمت کا نام پوری دنیا میں فلاحی اور رفاہی کاموں کے لیے ایک علامت بن چکا ہے۔ پیر کے روز جماعت اسلامی کراچی کے امیر اور الخدمت کراچی کے صدر حافظ نعیم الرحمن نے ایک پریس بریفنگ میں بتایاکہ الخدمت کراچی نے گزشتہ برس فلاحی منصوبوں پر 924 ملین روپے خرچ کیے ہیں یہ رقم کم و بیش ایک ارب روپے بنتی ہے۔ یہ صرف الخدمت کے فلاحی کام ہیں جب کہ جماعت اسلامی اس کے علاوہ بھی بہت سے فلاحی کام کرتی ہے اگر ان کو بھی مد نظر رکھا جائے تو یہ امدادی کام کئی ارب تک پہنچتا ہے اسی اعتبار سے ملک کے طول و عرض میں الخدمت فاؤنڈیشن کے زیر سایہ فلاحی کام کیے جاتے ہیں۔ یہ اربوں روپے کے فلاحی کام مخیر حضرات کے تعاون سے ہوتے ہیں۔ الخدمت عید قرباں کے موقع پر قربانی کی کھالیں جمع کرکے ان کو فروخت کرکے ان سے حاصل ہونے والی رقم بھی ان ہی کاموں کے لیے استعمال کرتی ہے۔ الخدمت اس حوالے سے ایک بڑا نظام رکھتی ہے عوام کی بڑی تعداد انہیں قربانی کی کھالیں دیتی ہے لیکن گزشتہ کئی برسوں سے حکومت خصوصاً کراچی کی انتظامیہ کھالیں جمع کرنے کے کام میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔ جب کھالیں چھینی جاتی تھیں تو کھالیں چھیننے والوں کو کھال چھیننے کے وقت سے کھال فروخت کرنے تک تحفظ دیا جاتا تھا۔ اب کھال دینے والوں اور جمع کرنے والوں کو حکومت کی جانب سے خوف زدہ کیا جارہاہے، لوگ مخمصے میں ہیں کہ کیا کریں۔ کھال کس طرح الخدمت تک پہنچائیں۔ حکومت کے اس قسم کے اقدامات سے قومی صنعت کو بھی نقصان ہوتا ہے اور قربانی کرنے والوں کو بھی زحمت دے رہی ہے۔