شہر کے مختلف علاقوں میں عید کے تیسرے روز بھی بڑی تعداد میں آلائشیں موجود ہیں۔

591

کراچی(اسٹا ف رپورٹر)کراچی میں قربانی کے جانوروں کی آلائشیں اٹھانے کا کام تسلی بخش نہیں ہو سکا ہے۔ شہر کے مختلف علاقوں میں عید کے تیسرے روز بھی بڑی تعداد میں آلائشیں موجود ہیں۔ آلائشوں سے اٹھنے والے تعفن کی وجہ سے شہریوں کو سانس لینا دشوار ہو گیا۔

گلستان جوہر، گلشن اقبال، لانڈی، ملیر یا کورنگی،شاہ فیصل کالونی، ناظم آباد، اورنگی ٹاون، لیاری اور کیماڑی سمیت شہر کے دیگر علاقوں سے آلائشیں بروقت نہ اٹھنے کی شکایتں جسارت کو موصول ہو ئی ہیں۔

سند ھ حکو مت ، شہری انتظامیہ اور سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے بلند و با نگ دعووں کے بر عکس عیدالاضحیٰ کے دوران مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا گیا، کورنگی ،اورنگی، لیاقت آباد، گارڈن، ملیر اور لیاری سمیت کراچی کے بعض علاقوں میں قربانی کے جانوروں کی آلائشیں طے کردہ مقام پر لے جانے کے بجائے آلا ئشوں کو وہیں پر موجود گٹروں اور نالیوں میں ڈال دی گئیں ہیں جس کی وجہ سے وہاں کے گٹر ابل پڑے ہیں اور شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔

معمولی بارش کے بعد جگہ جگہ موجود آلائشیں اور معمولی بارش کا پانی کیچڑ کی صورت اختیار کر گیا جو مختلف حادثات کا سبب بھی بنا ہوا ہیں اسی طرح شہر میں مختلف مقامات پر چونے کا چھڑکاؤ بھی نہیں کیا گیا جس کے باعث مختلف موذی امراض کے پھیلنے کا خدشہ ہے۔ شہر میں جگہ جگہ آلائشیں نہ اٹھنے اور ان سے اٹھنے والے تعفن کی وجہ سے شہری سخت اذیت کا شکار رہے۔

شہریوں کا کہنا ہے شکایت کرنے کے باجود شہری انتظامیہ، سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کاعملہ تعاون نہیں کر رہا ہیں۔شہریوں نے مطالبہ کیا ہے کہ جلد ازجلد الائشیں اٹھائی جائیں اورعلاقے میں تعفن کو ختم کرنے کے لئے جراثیم کش اسپرے کیا جائے۔

اس حوالے سے وزیر بلدیات سندھ اور ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کا کہنا ہے کہ عید الاضحی کے دوران تمام اداروں نے مل کر آلائشیں اٹھانے کاکام انجام دیا، عیدالاضحی آپریشن کے دوران مجموعی طور پر تین روز میں شہر کے مختلف اضلاع سے تقریباً 40 ہزار ٹن آلائشیں لینڈ فل سائٹس پر ٹرنچزمیں مدفون کی گئیں۔

سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے زیر اہتمام عید کے تینوں دن صبح سے آلائشوں کواٹھانے کا کام رات گئے تک جاری رہا ،تمام کلیکشن پوائنٹس اور علاقوں کو صاف کرکے چونے کا چھڑکاؤاور اسپرے بھی کیاگیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ضلع شرقی، جنوبی، ملیر اور غربی میں ٹوٹل 59 کلیکشن پوائنٹس بنائیں گئے تھے جہاں سے ڈمپر لوڈر کے ذریعے بروقت آلائشوں کولینڈ فل سائٹ ٹرنچز میں منتقل کیا گیا۔ 

ہر ڈسٹرکٹ میں سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈکے افسران نے مانیٹرنگ کا عمل شفاف رکھا۔ جس کی وجہ سے عوام کو ریلیف ملا اور بہتر نتائج سامنے آئے۔تمام شکایتی مراکز پر عملہ فعال رہا اور بروقت شکایات متعلقہ افسران کو بھیجی جاتی رہیں جس سے شہریوں کو فوری ریلیف حاصل ہواہیں۔