عسکری پارک تو کھولا جائے

310

کراچی میں پرانی سبزی منڈی کے قریب واقع عسکری پارک میں 15جولائی کو ایک جھولا گرنے کے نتیجے میں ایک لڑکی جاں بحق اور درجنوں افراد زخمی ہوگئے، جس کے فوری بعد چیف سیکرٹری سندھ نے پورے سندھ کے پارکوں میں تین روز کے لیے جھولے بند کردیے تھے۔ لیکن اس کے بعد سے ڈیڑھ ماہ گزرنے کے باوجود عسکری پارک عوام کے لیے بند ہے۔ جھولا گرنے کا حادثہ ہوا تھا اس کے بارے میں یہ رپورٹس آچکی ہیں کہ ناقص میٹریل استعمال ہوا تھا اور دیگر بے ضابطگیاں بھی ہوئیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ عوا م کا کیا قصورانہیں ڈیڑھ ماہ سے پارک سے کیوں محروم رکھا ہوا ہے۔ کیا عسکری پارک جھولا جھولنے کے لیے بنایا گیا تھا۔ پارکوں میں کمرشیل سرگرمیوں پر تو پابندی تھی ہی یہ پارک تو سابق سٹی ناظم نعمت اللہ خان نے قبضہ مافیا سے واگزار کروا کر عوام کو صحت مند ماحول فراہم کرنے کے لیے بنوایا تھا اس کے بعد اس کی انتظامیہ نے وہاں تجارتی سرگرمیاں بھی شروع کردیں شادی ہال بھی بنا لیا اور عید الفطر پر نئے جھولے لگا کر بڑے شور شرابے کے ساتھ اس کا افتتاح کیا تھا۔ کراچی کے شہری صاف ہوا اور کشادہ ماحول سے پہلے ہی محروم ہیں اس شہر کے ہزاروں چھوٹے بڑے پارکوں پر پہلے ہی قبضہ ہے۔ چائنا کٹنگ کر کے رہائشی مکانات بنا دیے گئے ہیں۔ لوگوں کو تفریح کے لیے جگہ میسر نہیں ۔ دور دراز سے سفر کر کے لوگ سی ویو پر پارک میں جاتے تھے اسے تباہ کردیا گیا ہے۔ بے نظیر پارک کی حالت الگ خراب ہے، سی ویو پارک مک ڈونلڈ کے حوالے ہے وہ جب چاہتے ہیں راستے بند کردیتے ہیں۔ وہاں بھی گھاس سوکھ چکی ہے کوئی دیکھ بھال نہیں ہے۔ کراچی کی ایک شناخت ہل پارک بھی بنجر ہوگیا ہے۔ بہترین قدرتی مقام ہونے کے باوجود اسے قصداً تباہ کیا گیا ہے۔ مزار قائد کے پارکس میں تھوڑی بہت کشادگی اور تازہ ہوا مل جاتی تھی اس پر بھی ٹکٹ لگا دیا گیا۔اور وہاں دوسرے کام بھی ہونے لگے۔ اب صورت حال یہ ہے کہ گلیوں محلوں میں چھوٹے چھوٹے پارکوں میں بے تحاشا رش ہے لوگ قریبی علاقوں اور دور دراز سے بھی رکشوں میں بیٹھ کر چھوٹے سے پارک میں گھس جاتے ہیں جس سے رہائشی علاقوں کے لوگ بھی پریشان ہیں ۔ سندھ کی انتظامیہ اس حوالے سے اپنے فیصلے پر از سر نو غور کرے۔ وزیر اعلیٰ سندھ اس صورت حال کا نوٹس لیں اور عوام کی سہولت کے لیے پارک کھولنے کا حکم جاری کریں جھولوں اور پارک میں فرق ہونا چاہیے۔ عسکری پارک جھولوں کے لیے نہیں عوام کو پارک کی سہولت دینے کے لیے بنایا گیا تھا۔