بھارت کشمیریوں کواپنا غلام بناکر رکھنا چاہتا ہے، میاں مقصود

108

لاہور(وقائع نگار خصوصی)متحدہ مجلس عمل پنجاب کے صدر اور امیرجماعت اسلامی پنجاب میاں مقصود احمد نے کہاہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی قابض فوج کے ہاتھوں مسلسل نہتے کشمیریوں کی شہادت سے ثابت ہوگیاہے کہ بھارت کشمیریوں کواپنا غلام بناکر رکھنا چاہتا ہے مگر اس کی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی۔ بھارت نے مقبوضہ وادی میں مظالم کی انتہاکردی ہے۔آئے روزکشمیری مسلمانوں کوشہید کرکے وہ اپنے مذموم اور ناکام عزائم کی تکمیل چاہتاہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہا ہے اور اسے اقوام متحدہ سمیت کسی عالمی فورم کے فیصلوں اور قراردادوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے اور نہ ہی وہ عالمی برادری کے دباؤ کی فکر کرتاہے۔جماعت اسلامی کشمیریوں کی پشتیبان ہے اور ہم ان کی اخلاقی،سفارتی اور سیاسی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے، اس سے دستبردار ہونے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ بھارت اپنی ریاستی دہشت گردی کے ذریعے مقبوضہ وادی میں کالے قوانین تشکیل دے کر تمام اخلاقی اور قانونی حدود کوپامال کررہا ہے۔ بھارتی فورسز کے ہاتھوں اب تک ایک لاکھ سے زائد کشمیری شہیدہوچکے ہیں، 20 ہزار خواتین کی بے حرمتی، ہزاروں بچوں کو یتیم اور لاتعداد نوجوانوں کو عقوبت خانوں میں ڈال کر بدترین تشددکیا جارہا ہے۔انہوں نے کہاکہ ایک منظم سازش کے تحت بھارت ہندوؤں کومقبوضہ وادی میں آباد کرکے مسلم اکثریت پر اثرانداز ہونا چاہتا ہے اس لیے وہ اب اوچھے اور منفی ہتھکنڈوں پر اتر آیا ہے۔ مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدل کروہ چاہتا ہے کہ جموں وکشمیر اس کے ہمیشہ زیر تسلط رہے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام پاکستان کے ساتھ الحاق چاہتے ہیں جس کامظاہرہ آئے روزمقبوضہ کشمیر میں ہونے والے احتجاجی مظاہروں میں نظر آتاہے۔کشمیری عوام پاکستان کاپرچم لہراکربھارت سے اپنی نفرت کااظہارکرتے ہیں۔وہ بھارت کو غاصب کے سواکچھ نہیں سمجھتے اور اس کے قبضے سے نجات چاہتے ہیں۔افسوس ناک امریہ ہے کہ انسانیت کے علمبردار ممالک اور این جی اوزخاموش تماشائی بنے بیٹھے ہیں۔ اقوام متحدہ نہتے مظلوم کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کے حوالے سے اپنا مثبت کرداراداکرے۔میاں مقصوداحمد نے مزیدکہاکہ مسئلہ کشمیر کے پائیدار حل تک جنوبی ایشیامیں امن کاخواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔پاکستان چاہتاہے کہ بھارت مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرے۔یہ کروڑوں کشمیری عوام کے مستقبل کاسوال ہے۔ضرورت اس امر کی ہے کہ نریندرمودی کی حکومت مسئلہ کشمیرکو فوری حل کرے اور جموں وکشمیر کے عوام کواپنے مستقبل کافیصلہ کرنے کاجائز حق دے بصورت دیگرہندوستان کونہ صرف جموں وکشمیر سے ہاتھ دھونا پڑے گابلکہ وہ کئی حصوں میں تقسیم ہوجائے گا۔