انعامی رقوم حاصل کرنے والے میٹرک کے طلبہ کی تعداد میں گڑ بڑ کا انکشاف 

258

کراچی (رپورٹ: محمد انور) میٹرک کے اے ون گریڈ حاصل کرنے والے طالبعلموں کے انعام کی رقم میں مالی بے قاعدگی کا انکشاف ہوا ہے جس کے تحت طالبعلموں کی رقم سے 2 کروڑ روپے سے زائد رقم ہڑپ کرلی گئی۔ اس مقصد کے لیے اے ون گریڈ حاصل کرنے والے طلبہ کی تعداد زیادہ ظاہر کی گئی۔ یہ انکشاف حکومت سندھ کے محکمہ تعلیم کی جانب سے کی جانے والی معلومات کے ابتداء میں ہوا ہے۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن کے اپنے دستاویزات سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ میٹرک سال 2017 ( ایس ایس سی پارٹ ٹو ) سائنس گروپ کے امتحانات میں اے ون گریڈ سے کامیاب ہونے والے طالبعلموں کی کل تعداد 18800 تھی تاہم بورڈ کی طرف سے تیار کی گئی انعام کی رقم کی شیٹ میں اے ون گریڈ کے طلبہ کی کل تعداد
19645 ظاہر کی گئی۔ یہ تعداد بورڈ کی اعداد و شمار کی شیٹ کے مقابلے میں 845 زیادہ ہے۔ اس طرح بورڈ نے جن اے ون گریڈ حاصل کرنے والے طالبعلموں کو 25 ہزار روپے فی کس کے حساب سے انعام کا حقدار قرار دے کر مجموعی طور پر 49 کروڑ 29 لاکھ 25 ہزار روہے کی رقم جاری کردی گئی۔ جو 18800 اے ون گریڈ حاصل کرنے والے طالبعلموں سے زیادہ ہے۔ جن کے لیے رقم کے چیکس جاری کیے گئے ان کی تعداد 19645 ظاہر کی گئی اس طرح 2 کروڑ 11 لاکھ روپے کی رقم زاید جاری کی گئی ہے۔ بورڈ کے دستاویزات سے یہ ظاہر ہورہا ہے کہ اعداد و شمار میں مبینہ طور پر گڑ بڑ کی گئی ہے جس کے تحت اے ون گریڈ حاصل کرنے والوں کی تعداد میں بعد میں اضافہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے خیال ظاہر کیا ہے کہ کامیاب اے ون گریڈ کے کامیاب طلبا و طالبات کی تعداد میں انعام کے اعلان کے بعد اضافہ کیا گیا ہے جو سنگین بے قاعدگی ہے۔ جس سے سرکار کو 2 کروڑ 11 لاکھ روپے کا نقصان ہوا ہے۔ اس ضمن میں جب نمائندہ جسارت نے چیئرمین بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن پروفیسر ڈاکٹر سعید الدین سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ اے ون گریڈ کے طالبعلموں کی تعداد میں 845 کا اضافہ نتائج کے بعد طالبعلموں کی طرف سے کامیابی کے دعووں کے بعد کی جانے والی چھان بین کے بعد ہوا ہے۔ ڈاکٹر سعید نے یہ بھی اعتراف کیا ہے کہ” ہماری غلطی کی وجہ سے جنرل گروپ کے طالبعلموں کا شمار بھی ان میں ہوگیا ہوگا کیونکہ تمام اے ون گریڈ کے طالبعلموں کو انعام دینے کا فیصلہ پہلی مرتبہ ہی ہوا ہے”۔ انہوں نے یہ بھی بتایا ہے کہ کئی طالبعلم تاحال انعام کے چیک وصول بھی نہیں کرسکے حالانکہ ہم نے اس مقصد کے لیے 8 ونڈو کھولی ہیں۔ حکومت سندھ کے ایک افسر نے بتایاکہ انعام کی رقم کے معاملے میں کامیاب طلبامیں اضافہ بے قاعدگی ہے کیونکہ نوٹس اینڈ آرڈر شیٹ میں اے ون گریڈ سائنس گروپ کی تعداد 18645 لکھی ہوئی ہے جبکہ رزلٹ اسٹیٹسٹک میں سائنس گروپ کے اے ون آنے والے طالبعلموں کی کل تعداد 18800 ظاہر کی گئی ہے ۔