ھارتی آبی جارحیت سے پاکستان کی زراعت کو نقصان پہنچا ، کسان بورڈ

198

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) کسان بورڈ کے ڈویژنل صدر علی احمدگورایہ نے ڈیم بنانے کے چیف جسٹس اور عمران خان کے اعلان کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ سابقہ حکومت پاکستان کی مجرمانہ غفلت اور اس کی قومی اداروں کی تباہی کی پالیسی نے پاکستان کی زراعت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا۔ بھارت اپنی ہٹ دھرمی پر قائم ہے بلکہ وہ دریائے چناب اور سندھ پر ناجائز ڈیم تعمیر کر کے پاکستان کی زراعت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا رہا ہے۔ بھارتی آبی جارحیت سے پاکستان کی زرعی زمینیں بنجر ہونا شروع ہو چکی ہیں اور سابقہ حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کرتی رہی ہے۔ انہوں نے تمام محب وطن سیاسی قیادت سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کی اس ننگی جارحیت کے خلاف آواز بلند کریں، اُس پر سیاسی، سفارتی دباؤ بڑھایا جائے اور پاکستانی زراعت کو تباہی سے بچایا جائے۔ انہوں نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر عالمی ثالثی عدالت سے رجوع کرے۔ انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان اور وزیر اعظم پاکستان کے ڈیم بنانے کے اعلان کا خیر مقدم کرتے کہا کہ قومیں صرف چندہ مانگنے سے نہیں چلتیں۔ اس کے لیے طویل المدت منصوبوں کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اپنے وعدہ کے مطابق 436 پاناما زدہ لٹیروں سے کھربوں روپے وصول کر لے تو کئی ڈیم بن سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان میں با اثر قبضہ گروپوں نے لاکھوں ایکڑ سرکاری اراضی کو خورد برد کر کے اسے کوڑیوں کے بھاؤ فروخت کرکے اپنی تجوریاں بھریں۔ اگر حکومت پاکستان کھربوں روپے کی لاکھوں ایکڑ سرکاری اراضی کو واگزار کرا کر اور قبضہ گروپوں کا کڑا احتساب کرکے کھربوں روپے وصول کر لے اور قیمتی اراضی کو مارکیٹ ریٹ کے مطابق شفاف طریقے سے نیلام کردے تو نہ صرف کئی ڈیم بن سکتے ہیں بلکہ ہمارے ملک کا سارا قرضہ بھی اتر سکتا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ قومی لٹیروں سے پائی پائی وصول کی جائے۔ سرکاری زمینوں کو قبضہ گروپوں سے واگزار کرایا جائے۔