انسان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی آمرانہ سوچ کو جنم دیتی ہے

74

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)اسلامی جمعیت طلبہ زرعی یونیورسٹی کے ناظم فاروقِ اعظم نے کہا ہے کہ محرم الحرام اُن چار عزت والے مہینوں میں سے پہلا مہینہ ہے جس سے اسلامی سال کی ابتدا ہوتی ہے۔اس ماہ میں تاریخ انسانی میں ایک ایسا ناقابل فراموش واقعہ پیش آیا جس نے ثابت کردیاکہ راہ عزیمت میں اپنی، اپنے خاندان اور اپنے ساتھیوں کو قربان تو کیا جاسکتا ہے لیکن باطل قوتوں کے سامنے سرنہیں جھکایا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ کربلا تاریخ انسانی کا ایک دلخراش واقعہ نہیں بلکہ ظلم،بربریت اور درندگی کی ایک ایسی داستان ہے جو حریتِ فکر، نفاذِ عدل اور انسان کے بنیادی حقوق کی بحالی کی ایک عظیم الشان داستان بھی ہے۔یہ تحریک آج بھی جاری اور قیامت تک جاری رہے گی اس لیے کہ حق اور باطل کبھی بھی ایک جگہ پر مجتمع نہیں ہوتے۔ یہی شعور حضرت حسینؓ نے کربلا کے واقعہ کے دوران دیا۔ انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ انسان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی آمرانہ سوچ کو جنم دیتی ہے۔ سیدناحسینؓ نے میدان کربلا کا سفر مدینہ منورہ سے اور پھر مکہ مکرمہ سے صرف اسی لیے کیا تاکہ لوگوں کو اسلامی اَقدار سے صحیح معنوں میں روشناس کرایا جاسکے۔