ماتلی‘خستہ حال و خاطرناک قرار دیے گئے اسکول میں بچے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور

137

ماتلی(نمائندہ جسارت)سندھ میں تعلیم کے میدان میں انقلابی اقدامات کا پول کھل گیا ، سندھ میں اربوں روپے کا بجٹ اورایمرجنسی بھی تعلیمی اصلاحات نہ لاسکے ، سندھ کے سیکڑوں اسکول خستہ حال اور بچے کھلے آسمان تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں،کچھ ایسا ہی حال ماتلی میں موجودگورنمنٹ پرائمری اسکول حاجی رمضان تھیبو جمیل کالونی کا بھی ہے ، اسکول 2کمروں پر مشتمل جب کہ 200 سے زائد بچے زیر تعلیم ہیں ، اسکول انتہائی زبوں حال ، اسکول کی چھت کو عرصہ دراز سے خطرناک قرار دیے جانے کے باوجود بچے موت کے سائے تلے تعلیم حاصل کرنے پر مجبور ہیں ، اس ضمن میں اسکول کے ہیڈ ماسٹر سید شفیع محمد شاہ سے استفسار کیا گیا تو انہوں نے بتایاکہ اسکول کی خستہ حالی اور چھت کی زبوں حالی سے بالا انتظامیہ اور محکمہ ایجوکیشن ورکس کو تحریری طور پر آگاہ کیا گیا لیکن انہوں نے اسکول کی چھت کو خطرناک قرار دے کر اور صرف طفل تسلیاں دے کر ہی اپنی ذمہ داری کو پورا کردیاہے ، متعدد بار سروے کے باوجود قیمتی سینکڑوں جانیں تاحال داؤ پر لگی ہوئی ہیں ، اور اس ضمن میں چھت سے پلاستر گرنے سے متعدد بار بچے زخمی بھی ہو چکے ہیں ، شہری حلقوں نے اس ضمن میں ارباب اختیارسے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔