وزیراعظم کا مہاجرین کیلیے شہریت کا اعلان باعث تشویش ہے، میر کبیر

109

کوئٹہ (آن لائن) چیئرمین قائمہ کمیٹی ہاؤسنگ اینڈ ورکس برائے سینیٹ میر کبیر احمد محمد شہی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان نے اپنے دورہ کراچی کے دوران مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینے سے متعلق جو بیان دیا ہے وہ نہ صرف حیران کن بلکہ باعث تشویش ہے، وزیراعظم کا یہ اعلان کسی صورت ملک اورقوم کے مفاد میں نہیں ہم اس حوالے سے ہر آئینی اورقانونی راستہ اختیار کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز سینیٹ میں خطاب کے دوران کیا۔ میر کبیر نے کہا کہ پاکستان کے عوام پہلے ہی بنیادی سہولیات پانی، صحت، تعلیم، توانائی اور روزگار سے محروم اور بدامنی کا شکار ہیں، ان حالات میں 60
لاکھ سے زائد بنگالی اورافغان مہاجرین کو پاکستانی شہریت دینا ملک کے آئین کے خلاف ہے، ریاست مدینہ کی بات کرنے والے وزیراعظم قوم کو یہ بھی بتائیں کہ سعودی عرب نے آج تک کتنے پاکستانیوں کو ملکی شہریت دی ہے جن کی تیسری نسل وہاں کاروبارکر رہی ہے؟ انہیں آج بھی 2 سال کا ویزہ دیا جاتا ہے، قوم حقائق کے برعکس فیصلوں کے سنگین نتائج آج بھی بھگت رہی ہے ایسے میں مہاجرین کو شہریت دینے کی بات کرنے سے ہر محب وطن شہری پریشان ہے۔ میر کبیر نے کہا کہ عمران خان نے اس حوالے سے امریکا اور یورپ کی مثال دی ہے مگر وہ یہ بتانا بھول گئے کہ وہاں شہریت دینے کے بہت سخت قوانین ہیں۔ جو شخص شہریت کا حصول چاہتا ہے مغربی حکومت معمولی بات پربھی اسے ڈی پورٹ کر دیتی ہے جبکہ یہاں مہاجرین نہ صرف جرائم میں ملوث ہیں بلکہ جب بھی کوئی دہشت گردی کا واقعہ ہوتاہے تواس کے پیچھے افغانی اورافغانستان کا ہاتھ نظرآتاہے۔