سندھ حکومت کی خلاف ضابطہ ترقیوں پرواٹر کمیشن کی کارروائی

89

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) سندھ گورنمنٹ کی جانب سے ’’ اپنوں ‘‘ کو غیر معمولی نوازنے کا انکشاف ہوا ہے۔ جس کے تحت گریڈ ایک سے 5 کے ملازمین کو گریڈ 17 میں ترقیاں دی گئیں۔ تاہم واٹر کمیشن کی ہدایت پر اب ان 11 ملازمین کو ان کے اصل گریڈ میں واپس بھیج دیا گیا ہے۔ یادرہے کہ واٹر کمیشن کی جانب سے گزشتہ ماہ ایرگیشن ڈپارٹمنٹ حیدرآباد میں لوئر گریڈ کے ملازمین کی اعلیٰ گریڈ کی اسامیوں پر خلاف
ضابطہ ترقیوں کے بعد نوٹس لیاگیا تھا۔ واٹر کمیشن کی ہدایت پر تحقیقات کے بعد یہ ثابت ہوا کہ خلاف قانون ترقیاں دے کر گریڈ 5 کے لاری ڈرائیور ظفر کو گریڈ 16 ، گریڈ ایک کے چپراسی عبدالوحید راجپوت کو گریڈ 17 ،گریڈ 5 کے جونیئر کلرک رفیق راجپوت کو گریڈ 17 ، گریڈ 5 کے جونیئر کلرک مکرم خان کو گریڈ 17 میں افسر قانون ،گریڈ 5 کے ٹپے دار الطاف بیگ کو گریڈ 17 میں پراسیکیوٹر افسر ،گریڈ 5 کے محمد یونس کو گریڈ 17 میں چیف فائر آفیسر ،گریڈ 6 کے سینئر کلرک عقیل احمد کو گریڈ 17 میں اسسٹنٹ ہیلتھ آفیسر ،گریڈ ایک کے نائب قاصد سید عارف کو گریڈ 14 میں سینئر ٹائپسٹ ،گریڈ ایک کے مالی رئیس احمد کو گریڈ 14 میں اربن ری ہبیلیشن انسپکٹر ،گریڈ 5 کے آکٹرائے کلرک صلاح الدین کو گریڈ 16 میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر لینڈ اور گریڈ 6 کے سلاٹرنگ کمپونڈر عبدالمقیم کو گریڈ آفس سپرنٹنڈنٹ بنادیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق انکوائری کے بعد مذکورہ تمام افراد کو ان کے اصل گریڈ میں واپس بھیج دیا گیا ہے۔