پی ٹی آئی نے سی پیک پر اعتماد میں نہ لیا تو اتحاد برقرار نہیں رہے گا، سردار اختر مینگل

186

کوئٹہ (آن لائن) بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی نے سی پیک پر اعتماد میں نہ لیا تو اتحاد برقرار نہیں رہے گا‘ 18 ویں ترمیم کو تحفظات کے باوجود قبول کیا‘ اختیارات کو صوبوں سے واپس لینا سنگین مذاق ہوگا‘ 18ویں ترمیم واپس لینے کے بجائے صوبوں کو مزید اختیارات دیے جائیں‘ سی پیک ، گوادر سمیت دیگر منصوبوں کے معاہدوں پر ہمیں اعتماد میں لیا جائے‘ اعتماد میں لیے بغیر اتحاد قائم نہیں رہ سکتا‘ چین سے سی پیک معاہدہ ہوا ‘ شرائط کا کسی کو علم نہیں‘ کالا باغ ڈیم اہم ہے یا ملکی سلامتی‘ ایک متنازع معاملے کو نہ چھیڑا جائے۔ اتوار کو ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایک نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے ہونے والے معاہدوں کو قومی اسمبلی میں لانا چاہیے‘ امید ہے کہ پی ٹی آئی تمام کاموں میں شفافیت لائے گی‘ پی ٹی آئی نے ہمارے ساتھ مل کر6 نکات پر دستخط کیے ہیں‘ ہمارے نکات پر عملدر آمد کے لیے پی ٹی آئی کو ایک سال کا وقت دیا ہے‘ ہم نے جو نکات دیے ہیں‘ ان میں کوئی ایسا لفظ نہیں جو ریاست مخالف ہو‘ اگر ایک سال میں ان نکات پر40 فیصد بھی کام ہوا تو حکومت میں شامل ہو جائیں گے۔ افغان و بنگالی باشندوں کو پاکستانی شہریت دینے کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ ہم اپنے شہریوں کو بنیادی سہولیات مہیا نہیں کر پا رہے تو دوسروں کا بوجھ کیسے اٹھا سکتے ہیں؟‘ ہم نے پی ٹی آئی کو وزارتوں کے لیے سپورٹ نہیں کیا‘ دنیا کے تمام ممالک اپنی آبادی کو محدود کرنا چاہتے ہیں‘ کونسا ملک ہے جو اتنی بڑی تعداد میں غیر ملکیوں کو شہریت دینا چاہتا ہو‘ افغان مہاجرین افغانستان میں کردار ادا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مہاجرین کے مسئلے کو نہ چھیڑا جائے اور اسی طرح کالا باغ ڈیم ایک متنازع معاملہ ہے اس کو بھی نہ چھیڑا جائے ‘بلوچستان میں پانی کا سنگین مسئلہ ہے‘ بلوچستان میں چھوٹے چھوٹے ڈیموں کی ضرورت اس پر توجہ دی جائے۔