اقربا پروری کے باعث قومی ادارے خسارے میں چل رہے ہیں، امیر العظیم

56

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہاہے کہ دبئی میں 3550پاکستانیوں کی پراپر ٹیز کی لسٹ ایف آئی اے کو ملنے کی تصدیق خوش آئند امر ہے ۔ غیر قانونی طور پر بیرون ممالک جائدادیں بنانے والے ملک و قوم کے خیر خواہ نہیں ۔ قومی خزانہ لوٹ کر اور ٹیکس چوری کر کے دبئی سمیت دنیا کے دیگر ممالک میں جائدادیں بنانے والوں کیخلاف سخت تادیبی کارروائی عمل میں لائی جائے اور اس حوالے سے کسی قسم کا کوئی دباؤ قبول نہ کیا جائے ۔انہوں نے کہاہے کہ ملک میں عوام کی محرومیوں کی اصل وجہ وسائل کی کمی نہیں بلکہ کرپشن ہے ۔ کرپشن ایک ناسور بن چکی ہے جو ملک کی جڑوں کوکھوکھلا کررہی ہے اور ملکی ترقی میں بھی سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔کرپشن کاخاتمہ کرنے اور کرپٹ افرادکا احتساب کرنے کانعرہ توہر آنے والی حکومت نے لگایامگر اس جانب عملی طور پر پیش رفت نہیں کی گئی۔جب تک کرپٹ عناصرکیخلاف بلاتفریق کارروائی اور ملک وقوم کی لوٹی ہوئی دولت واپس نہیں لائی جاتی ملک ترقی کی راہ پر گامزن نہیں ہوسکتا۔ انہوں نے کہاکہ اربوں کھربوں روپے لوٹنے والے پلی بارگین کرکے چھوٹ جاتے ہیں جبکہ غریب کو ناحق کئی کئی برس تک پابند سلاسل رکھاجاتاہے جوکہ فرسودہ نظام کاشاخسانہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر بڑا سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں اس وقت 12ارب روپے کی یومیہ اور سالانہ 4320ارب روپے کی کرپشن ہورہی ہے۔ کرپشن کیخلاف سب سے پہلے آواز جماعت اسلامی نے اٹھائی۔ ہم سمجھتے ہیں کہ ملک کو کرپشن سے پاک کر کے ہی ترقی و خوشحالی کے دروازے پر دستک دی جاسکتی ہے۔ ریلوے، پی آئی اے، اسٹیل مل منافع بخش ادارے تھے جو کہ ماضی کے حکمرانوں کی اقرباپروری کے باعث آج خسارے میں چل رہے ہیں۔ کارکنوں کو نوازنے کے لیے ان اداروں میں سیاسی بھرتیاں کی جاتی رہیں۔ میرٹ کے نام پر جیالوں اور متوالوں کو نوازا جاتا رہا ہے۔ المیہ یہ ہے کہ موجودہ حکمرانوں نے بھی خلاف میرٹ محض ذاتی تعلقات کی بدولت سرکاری عہدوں کی بندر بانٹ کا سلسلہ شروع کررکھا ہے۔