حکومت کی جانب سے نظر انداز ہونے پر کسان مشکلات کا شکار ہے

182

فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) کسان بورڈ کے ڈویژنل صدر علی احمد گورایہ نے پاکستان جیسے زرعی ملک میں کسانوں کے مسائل سے مسلسل صرف نظر کرنے پر حکومتی پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے اپنے انتخابی منشور میں زرعی ترقی کے دعوے تو بہت کیے تھے لیکن ابھی تک کسانوں کے مسائل پر صرف بیانات پر اکتفا کیا جارہا ہے۔ سابق اور موجودہ حکومت نے زراعت جو پاکستان کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، کو تباہ کرنے میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھی۔ کھادوں اور ڈیزل کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے لیکن کسان اپنا خون پسینہ ایک کرکے جو فصل اگاتا ہے اسے اس کی صحیح قیمت وصول نہیں ہوتی۔ کسان مشکلات کا شکار ہورہا ہے۔ دھان اور کپاس کی فصل کی ابھی تک قیمت مقرر نہیں کی گئی۔ اسی طرح گنے کے کاشتکاروں کو جس طرح تنگ کیا جارہا ہے اس کی مثال نہیں ملتی۔ گنے کے کاشتکاروں کو شوگرملز والے ادائیگی نہیں کرتے۔ اس صورتحال نے کسانوں کو ایک اضطراب میں مبتلا کردیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ دھان اور کپاس کی فوری طور پر قیمت مقرر کی جائے۔ آئندہ سے گنے کی پوری فصل اٹھانے کا انتظام کیا جائے اور کسانوں کو بروقت ادائیگی یقینی بنائی جائے۔