میٹرک بورڈ کراچی میں بے قاعدگیوں پر اینٹی کرپشن کو تحقیقات کا حکم 

191

کراچی ( رپورٹ : محمد انور ) حکومت سندھ نے بورڈ آف سیکنڈری ایجوکیشن میں اہم اسامیوں پر کم گریڈ کے افسران کے تقرر کا نوٹس لیکر چیئرمین بورڈ اور سیکرٹری سے وضاحت طلب کرلی ہے۔ جبکہ اینٹی کرپشن و اسٹبلشمنٹ کو ہدایت کی ہے بورڈ کو اے ون گریڈ میں کامیاب ہونے والے طالبعلموں کی انعامی رقوم کی تقسیم کے بارے میں بھی تحقیقات کی جائے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق حکومت سندھ کے محکمہ تعلیم نے روزنامہ جسارت میں گزشتہ ماہ ستمبر کی 7 ، 11 اور 18 ستمبر کی اشاعت میں ثانوی تعلیمی بورڈ کراچی کو میٹرک کے امتحانات 2017ء میں اے ون گریڈ حاصل کرنے والے طالبعلموں کے لیے جاری کیے گئے فی کس 25 ہزار روپے کی انعامی رقوم کی تقسیم میں بے قاعدگیوں کے حوالے سے شائع ہونے والی خبروں کا سخت نوٹس لیا ہے ۔ میٹرک بورڈ کم گریڈ کے افسران کی اعلیٰ گریڈز کی اسامی پر تقرر سے متعلق جسارت کی خبر کا بھی حکومت نے نوٹس لیکر چیئرمین بورڈ ڈاکٹر سعید الدین اور دیگر حکام کو طلب کرکے وضاحت مانگی ہے۔ حکومت نے چیئرمین بورڈ سے 18 ہزار اے ون گریڈ حاصل کرنے والے طلبہ کی تعداد 19 ہزار 845 ہوجانے پر بھی ان سے وضاحت طلب کی ہے جبکہ ان سے یہ بھی پوچھا گیا ہے کہ جب حکومت بورڈ کی جانب سے انعام کے لیے طلب کی گئی مطلوبہ رقم کے فنڈز جاری کرچکی ہے تو آخر اب تک سائنس گروپ کے اے ون گریڈ لینے والے 28 اور جنرل گروپ کے کسی بھی طلب علم کو انعام رقم کیوں نہیں دی گئی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ بورڈ کے ذمے داروں کی طرف سے اطمینان بخش جواب نہ دینے پر حکومت نے محکمہ اینٹی کرپشن کو اس بارے میں انکوائری کرکے مقدمات درج کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اینٹی کرپشن نے انکوائری کے لیے عارضی بنیادوں پر اپنا انکوائری آفس بورڈ کے مرکزی عمارت میں قائم کرلیا ہے جہاں مختلف دستاویزات کی جانچ پڑتال کے ساتھ اہم افراد پر کڑی نظر بھی رکھی جارہی ہے۔