ایٹا میڈیکل ٹیسٹ منسوخ کرکے طلبہ و والدین کے تحفظات دور کیے جائیں ، سینیٹر مشتاق خان

137

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ ایٹا میڈیکل ٹیسٹ منسوخ کرکے طلبہ اور ان کے والدین کے تحفظات دور کیے جائیں۔ ٹیسٹ لینے والے ادارے ایٹا نے طلبہ کا وقت ضائع کیا، انہیں اور ان کے والدین کو ذہنی اذیت سے دوچار کیا۔ اس سارے معاملے کی تحقیقات وفاقی تحقیقاتی ادارے ایف آئی اے کے سپرد کی جائیں۔ ایف آئی اے طلبہ اور والدین کا موقف سنے اور ایٹا ٹیسٹ میں قابل طلبہ کے بجائے چہیتوں کو زیادہ نمبر دینے کے معاملے کی مکمل چھان بین کرے۔ حکومت شفاف امتحانی نظام دینے میں ناکام ہوچکی ہے۔ تعلیم کے شعبے میں بدترین کرپشن ہورہی ہے۔ حکومت نے تعلیم کے شعبے کو کرپشن سے پاک نہ کیا اور میرٹ کا خیال نہ رکھا تو نالائق اور ناتجربہ کار افراد سسٹم کا حصہ بنیں گے جو تباہی کا باعث ہوگا۔ حالیہ ایٹا میڈیکل ٹیسٹ میں ہونے والی بے قاعدگیوں پر سینیٹ میں قرار داد جمع کرائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے المرکز الاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے بیان میں کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ ٹیسٹ لینے والے ادارے نے ایک بار موسم کی خرابی اور دوسری بار پرچہ آؤٹ ہونے کی بنا پر ٹیسٹ ملتوی کیا۔ جس سے طلبہ کا قیمتی وقت ضائع ہوا اور انہیں ذہنی کوفت کا سامنا الگ سے کرنا پڑا، تیسری بار ٹیسٹ ہوا تو طلبہ کے نمبروں میں ہیر پھیر کی گئی اور قابل طلبہ کو کم نمبر دیے گئے جس پر طلبہ اور ان کے والدین نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ حکومت کی ذمے داری ہے کہ امتحانات کا نظام شفاف بنائے، ٹیسٹ لینے والے ادارے سمیت محکمہ تعلیم میں موجود کالی بھیڑوں کو نکال باہر کرے۔ جب تک امتحانی نظام شفاف اور منصفانہ نہیں بنایا جاتا، اداروں کو قابل، محنتی اور تجربہ کار افراد میسر نہیں آئیں گے۔