آباد کی تجویز پر غور کیا جائے

203

پاکستان میں تعمیرات کے شعبے کی تنظیم آباد نے حکومت کو متوجہ کیا ہے کہ ملک میں 50 لاکھ گھروں کے منصوبے کی کامیابی کیلئے آباد کی تجاویز پر عمل کرنا ہوگا۔ آباد کے چیئرمین حسن بخشی نے اپنی ٹیم کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ ہاؤسنگ اسکیم کو سی پیک کی طرز پر نہ چلایا جائے۔ غیر ملکیوں پر مقامی سرمایہ کاروں کے ساتھ شراکت کی شرط عائد کی جائے۔ سب سے اہم بات حسن بخشی نے کہی ہے کہ اگر عمران خان 50 لاکھ گھروں کی اسکیم کامیاب بنانا چاہتے ہیں تو سیمنٹ، سریا، ٹائلز اور دیگر تعمیراتی اشیا کی قیمتوں میں کمی کرنا ہوگی۔ دوسری بات یہ کہ ہاؤسنگ ٹاسک فورس کی قیادت نجی شعبے کو دی جائے۔ آباد کی جانب سے اس حوالے سے وزیراعظم کو کچھ نام بھی دیے جائیں گے۔ اصل بات یہ ہے کہ کام جس شعبے کا ہے اس کو شامل کیا جانا چاہیے۔ آباد میں شامل کمپنیاں دن رات تعمیرات کے شعبے میں سرگرم ہیں وہ یہ کام منافع کے لیے کرتی ہیں لیکن جب حکومت یہ کام عوام کو سہولت دینے کے لیے کرے گی تو آباد کی مہارت سے فائدہ اٹھائے ان کو بھی کام دے وہ کم منافع پر کام کریں۔۔۔ آباد والوں کے لیے بھی مشورہ ہے کہ منافع بہت کماتے ہیں حکومت کے 50 لاکھ گھروں کی اسکیم کو کامیاب بنانا ہے تو آباد کا ہر رکن اپنے ہر پروجیکٹ میں ڈھائی سے پانچ فیصد تک یونٹ حکومت کو صرف لاگت کی بنیاد پر دے دیں اور حکومت کچھ سبسڈی دے کر ضرورتمندوں کو دیدے۔ اس سے حکومت کو بھی مدد ملے گی اور آباد کے عزم کی تکمیل بھی ہوگی۔