سمندری روڈ پر قائم فیکٹریوں سے نکلنے والے زہریلے کیمیکل سے مکین پریشان ہیں

58

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی حلقہ پی پی113کے امیر راناطٰہٰ خان،جنرل سیکرٹری میاں عتیق الرحمن،نائب امیر ڈاکٹرمحمدانور، میاں اعجاز حسین، الطاف حسین،میاں شفیق الرحمن اوردیگرنے کہا ہے کہ شہراورگردونواح بالخصوص سمندری روڈ پر مختلف فیکٹریوں کے زہریلے کیمیکل اورفاضل مواد کے باعث قریبی آبادیوں کے مکینوں پر مسلسل موت کے سائے منڈلانے لگے ہیں۔رہنماؤں نے اعلیٰ حکام سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سمندری روڈپر بنی فیکٹریاں سے خارج ہونے و الے فاضل مادے اور زہریلے پانی کی نکاسی کا مناسب انتظام نہ ہونے کے باعث کچراسڑک کے کنارے پھینک دیا جاتاہے جس سے ماحول بدبودارہے اورمقامی لوگوں کاسانس تک لینامحال ہوچکا ہے۔رہنماؤں کا کہناتھاکہ ان فیکٹریوں کی آلودگی نے پورے پورے علاقے کو اپنی لپیٹ میں لے رکھاہے اوران فیکٹریوں کے قریب سے گزرنابھی مشکل ہوچکا ہے۔خواتین،مرد اوربچے زہریلے کیمیکل اورفاضل مادوں کو مناسب جگہ پر ٹھکانے نہ لگانے کی وجہ سے دمہ،مرگی،سانس،ہیپاٹائٹس،گلے کے کینسر،ٹی بی اور دل کے امراض میں مبتلاہورہے ہیں جبکہ محکمہ ماحولیات اور محکمہ ہیلتھ سب کچھ نظرآنے کے باوجودبھی ان با اثر فیکٹریوں کے مالکان کے خلاف ایکشن لینے کے بجائے خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہے ہیں۔دوسری جانب ضلعی انتظامیہ کے اعلیٰ افسران تجاوزات ختم کرنے کی مہم میں محض غریب ریڑھی اورچھابڑی فروشوں کے خلاف ہی ایکشن میں نظرآرہے ہیں۔رہنماؤں نے وزیراعلیٰ پنجاب اور متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ ماحول کا آلودکرنے اوربیماریاں پھیلانے والی فیکٹریوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور ان فیکٹریوں کو رہائشی آبادیوں سے دور کیا جائے ۔