دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کا فیصلہ

104

کراچی (رپورٹ : محمد انور) کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ ( کے ڈبلیو اینڈ ایس بی) نے شہریوں کو پانی کی فراہمی بہتر کرنے کے لیے دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کو چلانے کے لیے نجی شعبے کے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا ہے‘ اس مقصد کے لیے فزیبلیٹی رپورٹ کی تیاری کی غرض سے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے۔ یہ بات کے ڈبلیو اینڈ ایس بی کے منیجنگ ڈائریکٹر خالد محمود شیخ نے جسارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کے بہت سے ملکوں میں پانی کی پمپنگ اور ڈسٹری بیوش تک کا نظام مختلف کمپنیوں کے ذریعے آؤٹ سورس کیاجاتا ہے لیکن ہم صرف دھابیجی پمپنگ اسٹیشن کو چلانے کے لیے کنٹریکٹر کی خدمات حاصل کریں گے‘ اس مقصد کے تحت بین الاقوامی ٹینڈرز طلب کیے جائیں گے‘ ٹینڈر میں کامیاب فرم کو10سال کے لیے معاہدے کے تحت پمپنگ اسٹیشن چلانے کی ذمے داری تفویض کی جائے گی‘ اسٹیشن چلانے کے لیے کنٹریکٹر فرم کو اپنے انجینئرز اور اسٹاف بھی لانا ہوگا۔ ایک سوال کے جواب میں خالد شیخ نے وضاحت کی کہ پمپنگ اسٹیشن کو نجی شعبے کے حوالے کرنے کے بعد یہاں کے 105ملازمین کو جن میں انجینئرز اور دیگر عملہ بھی شامل ہے‘ کو مختلف شعبوں میں کھپایا جائے گا‘ کسی کو بیروزگار کرنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ کے ایم شیخ نے کہا کہ پمپنگ اسٹیشن چلانے کے لیے نجی شعبے کی خدمات سے بجلی کے بریک ڈاؤن کے واقعات ختم ہو جائیں گے کیونکہ فرم کو اپنا بجلی کا نظام بھی وضع کرنا پڑے گا جبکہ ضرورت کے تحت پمپ بھی لگانے پڑیں گے۔ ایم ڈی واٹر بورڈ کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ2 ہفتے کے اندر فزیبلیٹی رپورٹ تیار کرلی جائے گی جس کے بعد ٹینڈرز طلب کرنے کی کارروائی شروع کردی جائے گی۔ انہوں نے بتایا ہے کہ یہ بات درست ہے کہ واٹر بورڈ کے پمپنگ اسٹیشن ان دنوں650 ایم جی ڈی پانی دریائے سندھ سے لیکر اسے پمپنگ کرنے کی صلاحیت نہیں رکھتے اسی وجہ سے پمپنگ کے نظام کو آؤٹ سورس کرنے کی ضرورت پیش آئی ہے‘ ٹھیکیدار فرم کو 650 ایم جی ڈی پانی کی ترسیل کرنی پڑے گی اور اگر وہ اس میں ناکام رہی یا کم پانی پمپ کرسکا تو ا سے جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پمپنگ اسٹیشن کو ٹھیکے پر چلانے سے پانی کی ترسیل کا نظام بہتر ہوجائے گا۔