میئر سکھر کے پانی فراہمی کے دعوے صرف اخباری بیان میں ہیں ، بندھانی

96

سکھر (نمائندہ جسارت) آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے صدر حاجی عبدالمتین بندھانی نے شہر میں پانی بحران پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ میئر سکھر اور بلدیہ انتظامیہ کا شہر میں پانی بحران ختم کرنے کے دعوے صرف اور صرف اخباری بیانات تک ہی نظر آتے ہیں جبکہ میئر سکھر کے شہر میں 90 فیصد منرلز واٹر کی کمپنیز کے غیر رجسٹرڈ ہونے کے انکشاف پر شہریوں میں شدید بے چینی پائی جاتی ہے بلدیہ انتظامیہ کی جانب سیشہریوں کو صاف پانی فراہم کرنے کے دعوے صرف اور صرف اعلانات تک ہی نظرآتے ہیں شہری منرل واٹر میں لوکل منرلز اور نان فوڈ گریڈ میٹریل کی بوتلیں استعمال کرنے کے باعث پیٹ سمیت دیگر موذی امراض میں مبتلا ہورہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنی رہائشگاہ پر شہریوں و تاجروں کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر بدر رفیق قریشی، برکت سولنگی، خواجہ جلیل،گلزار بھٹو،مولانا عثمان فیضی، ،لالا عابد کھوکھرودیگر موجود تھے۔ حاجی عبدالمتین بندھانی کاکہنا تھا کہ وفاقی حکومت عوام کی تقدیر تو نہیں بدل سکی لیکن بنیادی ضروریات کی اشیا کے دام بدل دیے ہیں ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے سعودی عرب کے کامیاب دورے اور سعودی امداد کے باوجود عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ سمجھ سے بالاتر ہے، ڈالر کی قیمتوں کو کنٹرول کیا جائے اورآئی ایم ایف سے قرضے نہ لیے جائیں بلکہ نیٹوسپلائی پر امریکا سے اپنا حق وصول کیا جائے۔ گیس، بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔ روٹی،کپڑا اور مکان جن کا نعرہ اور منشور تھا انہوں نے بھی عوام کے ووٹوں کا حق ادا نہیں کیا بلکہ کرپشن کرکے ملکی خزانے کو لوٹا اور عوام کو معاشی مسائل کا شکار بنادیا۔ انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ کے اردو ،سندھی اخبارات کو اشتہارات نہ دینے پر بھی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اخبارات کو فوری منصفانہ اور غیر جانبدارانہ تقسیم این ایف سی ایوارڈ کی طرح جائے صحافیوں اور میڈیا ورکرز کو اداروں سے جبری رخصت نہ کیا جائے۔