منتخب نمائندے سرکاری اراضیوں پر قبضہ کرانے میں مصروف ہیں

111

سکھر(نمائندہ جسارت) سکھر ڈیویلپمنٹ الائنس کے چیئرمین حاجی محمد جاوید میمن نے کہا ہے کہ ایک جانب حکومت اور انتظامیہ سپریم کورٹ کے احکامات پر تجاوزات کے خلاف آپریشن کر رہی ہے تو دوسری جانب شہر سے منتخب نمائندے اپنے چہیتوں کے ذریعے سرکاری اراضیوں پر قبضہ کرانے میں مصروف ہیں، ریس کورس روڈ پاک کالونی میں کچھ عرصہ قبل تجاوزات خاتمے کے نام پر سیاسی پارٹی کے دفتر کو گرایا گیا اب ان دکانوں کے اوپر شہر کے نمائندوں کے من پسند افراد مکانات تعمیر کر کے غیر قانونی قبضہ کر رہے ہیں،جس میں یوسی چیئرمین سے لیکر شہرکے منتخب نمائندے اور انتظامیہ ملوث ہے، چیف جسٹس آف پاکستان فوری طور پر اس کا نوٹس لیکر قبضہ مافیا اور ان کے سرپرستوں کے خلاف کارروائی عمل لاکر سرکاری املاک کو بچانے کے اقدامات اٹھائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں ایس ڈی اے رہنماؤں مولانا عبیداللہ بھٹو، مشرف محمود قادری، غلام مصطفی پھلپوٹورضوان قادری، اشفاق بھٹی، ڈاکٹر سعید اعوان، عبدالجبار، شریف ڈاڈا، شکیل قریشی، آغا محمد اکرم درانی، عبدالباری انصاری، منیر میمن، ظہیر بھٹی، حبیب ناصر، سید حسن شہید، صداقت خان ،ماجد شاہ، حسن قاضی، راشد صدیقی و دیگر سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ حاجی محمد جاوید میمن و دیگر رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ ریس کورس روڈ پاک کالونی پر 60سالوں سے دکانیں بنی ہوئی ہیں جن کی حالت خستہ ہوچکی ہے،اب ان دکانوں کی اتنی گنجائش نہیں کہ ان کے اوپر تعمیرات کی جائے لیکن انتظامیہ نے اپنے چہیتے قبضہ مافیا کو دکانوں کے اوپر تعمیرات کرنے کی اجازت دے رکھی ہے، جس سے دکانیں منہدم ہونے سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا خدشہ ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس سے قبل بھی شہر کی قیمتی سرکاری پراپرٹی پر قبضہ مافیا نے غیر قانونی قبضے کر رکھے ہیں جن کے خلاف حکومت اور انتظامیہ کارروائی کرنے سے گریزاں ہے۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان، چیف جسٹس آف پاکستان و دیگر اعلیٰ حکام سے مطالبہ کیا کہ شہر میں قبضہ مافیا کو لگام دینے کیلئے قانون کو حرکت میں لائیں اور قیمتی سرکاری املا ک پر قبضہ ختم کرانے کے اقدامات اٹھاتے ہوئے ریس کورس روڈ پاک کالونی پر تعمیرات کو روکا جائے تاکہ کسی بھی سانحہ سے شہر کو محفوظ رکھا جاسکے ۔