پیٹرولیم کی قیمت میں مزید اضافے کی تیاری 

237

پاکستان کے عوام مسلسل بمباری کی زد میں ہیں۔ حکمران ان پر کبھی گیس، بجلی اور پیٹرول کے بم گراتے ہیں اور کبھی مہنگائی کی دلدل میں دھکیل دیتے ہیں۔ اب ایک خبر کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی ( اوگرا) نے وزارت پیٹرولیم کو سفارشات بھیج دی ہیں کہ پیٹرولیم کی قیمتوں میں مزید 13 روپے تک اضافہ کردیا جائے۔ سب سے زیادہ قیمت ڈیزل پر بڑھائی جائے گی جو 13روپے لیٹر تجویزکی گئی ہے۔ پیٹرول میں ’’صرف‘‘ 9روپے اضافہ ہوگا۔ ایسی سفارشات حکمران بڑی خوشی سے قبول کرلیتے ہیں اور حکمرانوں کی نا اہلی کی وجہ سے جو خسارہ ہو رہا ہے وہ عوام کی گردن دبوچ کر وصول کیا جاتا ہے جبکہ اقتصادی خسارے میں عوام کاکوئی عمل دخل نہیں ہے۔ پیٹرول اور گیس کی قیمتیں پہلے بھی بڑھتی رہی ہیں لیکن اس طرح کہ عوام پرکم سے کم بوجھ پڑے مگر اب ایسا لگتا ہے کہ قسطوں میں قتل کرنے کے بجائے ایک دم گردن کاٹنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے۔ جب کچھ ہی دن پہلے پیٹرول کی قیمت بڑھی تھی تو اسی وقت یہ اندازہ ہوگیا تھا کہ ابھی بار بار بڑھے گی۔ اس وقت ٹرانسپورٹ مالکان نے کرایے بڑھا دیے تھے اور اب مزید بڑھیں گے اور بغیر کسی تناسب کے بڑھیں گے۔ سامان کی نقل و حمل کے لیے جو گاڑیاں استعمال ہوتی ہیں وہ عموماً ڈیزل سے چلتی ہیں۔ ڈیزل کی قیمت بڑھنے سے ہر طرح کے سامان کی قیمت بڑھے گی۔ ٹریکٹر وغیرہ بھی ڈیزل سے چلتے ہیں چنانچہ کسانوں پر بھی بوجھ پڑے گا۔ حکمرانوں کا طریقۂ واردات عموماً یہ ہے کہ جتنے اضافے کی سفارش کی جائے اس سے کم اضافہ کر کے عوام پر احسان کیا جاتا ہے۔ چنانچہ تازہ خبر یہ ہے کہ پیٹرول کی قیمت میں 4روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 6روپے اضافہ کیا گیا ہے اور یہ قربانی عوام کی خاطر دی گئی ہے۔ یعنی گردن کی رگیں ابھی پوری نہیں کٹیں، خرخراہٹ کے ساتھ سانس چل رہا ہے۔ یہ بھی کہا جائے گاکہ اس مہربانی کی وجہ سے عام آدمی متاثر نہیں ہوگا۔یہی عمران خان حکومت میں آنے سے پہلے پیٹرول کی گرانی پر کوستے رہتے تھے۔