ٹریفک قوانین کیلیے بھاری جرمانوں کا نفاذ باگزیر ہے، ترجمان روڈ سیفٹی

121

راولپنڈی(اے پی پی )ٹریفک و روڈ سیفٹی ایکسپرٹس نے ٹریفک روانی برقرار رکھنے اور ٹریفک قوانین کی پاسداری کو یقینی بنانے کے لیے بھاری جرمانوں کے نفاذ کو ناگزیر قرار دیا ہے جبکہ شہریوں کی بڑی تعداد نے بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانوں کی حمایت کر دی ۔گزشتہ کافی عرصے سے شہر میں ٹریفک کا دباؤ بڑھنے سے مری روڈ ،راجا بازار ، جامع مسجد روڈ ،سید پور روڈ ،رحمن آباد ،صادق آباد ،ٹنچ بھاٹہ اور دیگر علاقوں خصوصاً شہری علاقوں میں گاڑیوں کی لمبی قطاریں دیکھنے کو ملتی ہیں جس کی بنیادی وجہ غلط پارکنگ اور ٹریفک قوانین کی دیگر خلاف ورزیاں ہیں ۔ روڈ سیفٹی ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹریفک روانی کی بنیادی اور بڑی رکاوٹ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیاں ہیں جن کے روک تھام کے لیے جرمانوں کی شرح میں اضافہ ناگزیر ہے ۔روڈ سیفٹی ماہرین نے اے پی پی سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ ٹریفک روانی میں حائل رکاوٹوں کے خاتمے کے لیے حکومت کو سخت قوانین کے نفاذ کے ساتھ ساتھ ٹریفک قوانین خصوصاً پارکنگ کی خلاف ورزی کرنے والوں پر بھاری جرمانے عائد کیے جانے چاہییں ۔ماہرین نے کہاکہ اس سے جہاں شہری علاقوں میں قوانین کی خلاف ورزیوں کے سبب ٹریفک کا بے ہنگم رش کم کرنے میں مدد ملے گی وہیں حادثات کی شرح میں بھی کمی واقع ہو گی ۔شہریوں نے قومی خبر ایجنسی سے بات چیت کرتے ہوئے بتایاکہ شہر میں بے ہنگم ٹریفک کی وجہ سے مریضوں کی منتقلی میں مصروف ایمبولینسیں بھی رش میں پھنسی نظر آتی ہیں جس کے لیے حکام کو سنجیدگی سے غو ر کرنا ہو گا ۔اے پی پی کو دستیاب اعدادو شمار کے مطابق ایکسائز اینڈ ٹیکسین راولپنڈی میں رجسٹرڈ گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کی تعداد 1,081,422 تک جا پہنچی ہے جن میں 92,136 گاڑیاں اور 833,751 موٹر سائیکلز شامل ہیں ۔ایسی صورتحال میں ٹریفک قوانین کی معمولی خلاف ورزی بھی ٹریفک روانی میں بڑی رکاوٹ کا سبب بن جاتی ہے تاھم متعلقہ حکام کی جانب سے مکمل نفاذ قانون کی بدولت ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں خاطر خواہ کمی کی جا سکتی ہے ۔اس ضمن میں شہریوں نے سرکاری خبر رساں ادارے کے توسط سے مطالبہ کیاکہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر جرمانوں کا خودکار نظام اپنایاجائے اور جرمانوں کی شرح میں بھی اضافہ کیاجائے ۔شہریوں نے مزید کہاکہ ٹریفک روانی کے لیے مزیدشاہراہوں کی تعمیر اور موجودہ سڑکوں کی مرمت کو بھی یقینی بنایا جائے ۔اسی طرح پیدل چلنے والوں کی سہولیات کو بھی مزید بہتر بنایاجائے اور پیدل گذرگاہوں کے سگنلز کی پاسداری کے لیے سخت قوانین نافذ کیے جائیں جبکہ ٹریفک قوانین کی پاسداری کے لیے متعلقہ اداروں کو آگہی مہمات بھی شروع کرنی چاہیءں ۔ٹریفک روانی میں دوسری بڑی رکاوٹ تجاوزات ہیں جن کے خاتمے کے لیے شہر و کینٹ ایریاز میں مستقل بنیادوں پر آپریشن بھی ضروری ہے جبکہ غلط پارکنگ کے خاتمے کے لیے شہر میں پارکنگ پلازے بنائے جائیں ۔