حکومت چین کے سے تجارت کا توازن بہتر کرے ۔ احمد حسن مغل

518

اسلام آباد : اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ تجارتی خسارہ کم کرنے کیلئے حکومت چین کے ساتھ تجارت کا توازن بہتر کرنے پر زیادہ توجہ دے کیونکہ چین کے ساتھ پاکستان کو تقریبا دس ارب ڈالر سے زائد تجارتی خسارے کا سامنا ہے جس کو کم کرنے کا واحد بہتر طریقہ چین کے ساتھ تجارت کو زیادہ فروغ دینا ہے۔
احمد حسن مغل نے کہا کہ حکومت چین کے ساتھ آزاد تجارتی معاہدے پر نظرثانی کر رہی ہے لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ نیا معاہدہ طے کرتے وقت حکومت اس بات کو یقینی بنائے کہ چین پاکستان سے اپنی درآمدات بڑھانے کی زیادہ کوشش کرے۔ انہوں نے کہا کہ چین امریکہ کے بعد دنیا میں درآمدات کرنے والا دوسرا بڑا ملک ہے اور 2017میں چین کی درآمدات 1.7کھرب ڈالر تھیں۔ انہوں نے کہا کہ چین خام اشیاء زیادہ تر لاطینی امریکہ اور افریکہ سے درآمد کرتا ہے جبکہ پاکستان کی برآمدات زیادہ تر خام مال پر مشتمل ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین اگر پاکستان سے اپنی درآمدات کو بڑھانے کی کوشش کرے تو پاکستان کی برآمدات میں اربوں ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔لہذا ضرورت اس بات کی ہے کہ موجودہ حکومت چین کو اس بات پر قائل کرنے کی کوشش کرے کہ وہ پاکستان سے زیادہ چیزیں درآمد کرنے پر توجہ دے جس سے پاکستان کا تجارتی خسارہ کافی حد تک کم ہو گا اور زرمبادلہ کے ذخائر میں نمایاں بہتری آئے گی۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رافعت فرید اور نائب صدر افتخار انور سیٹھی نے کہا کہ پاکستان چین کو زیادہ تر کپاس اور چاول سمیت چند اشیاء برآمد کرتا ہے حالانکہ پاکستان چین کو زرعی مصنوعات، کھیلوں کا سامان، ٹیکسٹائل مصنوعات، آلات جراحی اور چمڑے کی مصنوعات سمیت متعدد دیگر اشیاء برآمد کرنے کی عمدہ صلاحیت رکھتا ہے لہذا انہوں نے حکومت پر زور دیا کہ وہ چین کے ساتھ نظرثانی شدہ آزاد تجارت کا معاہدہ طے کرتے چین کے ساتھ تجارت کا توازن بہتر بنانے کو یقینی بنائے تا کہ پاکستان کی معیشت مشکلات سے نکل کر بہتری کی طرف گامزن ہو سکے۔ انہوں نے کہا کہ دوست ممالک سے نرم شرائط پر قرضے اور مالی امداد لینے کی بجائے اگر حکومت ان ممالک کے ساتھ پاکستان کی تجارت کو فروغ دینے کیلئے کوششیں تیز کرے تو اس سے ہماری معیشت کیلئے زیادہ فائدہ مند نتائج برآمد ہوں گے۔