ملبہ کب اُٹھے گا؟

152

پاکستان میں ایک بڑا مسئلہ یہ ہے کہ کرتا کوئی ہے ملبہ کسی پر گرتا ہے اور کبھی نہیں اُٹھتا۔۔۔ ایک بار پھر عدالت عظمیٰ کے حکم پر ایمپریس مارکیٹ اور صدر کے علاقے میں تجاوزات کے خاتمے کا آپریشن شروع ہے جو دکانوں، ان کے بورڈز وغیرہ حتیٰ کہ دو دو سیڑھیاں بھی توڑنے تک پہنچ گیا ہے۔ ایمپریس مارکیٹ اور صدر سے شروع ہونے والا آپریشن گلشن اقبال کے کباب پراٹھوں تک پہنچا، گلستان جوہر تک بھی پہنچا ہے۔ ابھی لیاقت آباد، گولیمار، لائنز ایریا، طارق روڈ کی باری نہیں آئی ہے۔ جب تک عدالت عظمیٰ کے حکم نامے کا جائزہ لیا جائے گا شہر ملبے کا ڈھیر بن چکا ہوگا۔ اسلام آباد میں بھی یہی ہوا، عدالت نے کچھ حکم دیا، سی ڈی اے والے کہیں اور پہنچ گئے۔ کراچی میں بھی ایسا ہی لگ رہا ہے۔ بہرحال اگر تجاوزات ختم کرنے کا فیصلہ کرلیا گیا ہے تو ساتھ ساتھ ملبہ بھی اٹھوایا جائے۔ ابھی تو دکانداروں، قانونی کاروبار کرنے والوں، ٹیکس ادا کرنے والوں کا ملبہ بھی سنبھالنا ہوگا۔ لیکن ایسا لگ رہا ہے کہ ایمپریس مارکیٹ اور قرب و جوار کا ملبہ تو اٹھوایا جاچکا لیکن برنس روڈ سے اکبر روڈ، ریگل چوک کے اردگرد ملبہ اٹھانے کا کوئی ارادہ نہیں۔ دکانداروں نے بھی گلی صاف کرکے ملبہ سڑک کے کنارے ڈال دیا ہے۔ ہوتا بھی یہی ہے کسی کا ملبہ کسی کے سر۔