پاکستان ایک پرامن ایٹمی طاقت اور اسلامی دنیا کا نہایت اہم ملک ہے‘ دنیا میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کی فوج نے اقوام متحدہ کے دستوں میں شامل ہوکر بے مثال کردار ادا کیا ہے جنوب ایشیا میں امن کے قیام کے لیے پاکستان کی کوششیں اور حکمت عملی اقوام عالم سے چھپی ہوئی نہیں ہیں پاکستان اس خطہ کا واحد ملک ہے جو خطے میں امن کے قیام کے لیے غیر معمولی قربانی دے رہا ہے۔ قیام پاکستان کے وقت ہمارے حصے میں بہت کم صنعتیں آئی تھیں‘ وسائل بھی محدود تھے‘ مسائل بے شمار‘ لیکن پاکستانی قوم نے بے مثال قربانی دے کر اس ملک کو ایٹمی طاقت بنایا‘ ہمارے اداروں نے اعصاب مضبوط رکھے اور دنیا میں آج ہم ایک طاقت کے طور پر تسلیم کیے جاتے ہیں کہ ہمیں نظر انداز کرکے خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔
جس طرح پاکستان نے وقت کے ساتھ دیگر صنعتوں میں ترقی کی اسی طرح دفاعی مصنوعات میں بھی بہت ترقی ہوئی‘ الخالد ٹینک‘ ضرار ٹینک‘ غوری مزائل‘ شاہین مزائل‘ عنزہ مزائل‘ سعد‘ رائفلز‘ گولیاں اور دیگر بے شمار دفاعی سازو سامان پاکستان نے ان تھک محنت اور مقامی وسائل کی مدد سے تیار کیا‘ ہماری اسلحہ ساز فیکٹری‘ پاکستان آرڈینیس فیکٹری واہ کینٹ میں دنیا کا بہترین اسلحہ تیار ہوتا ہے اور یہ اسلحہ خطہ میں امن کے قیام میں مددگار ہے۔ ایٹمی قوت ہونے کے باوجود ہم امن چاہتے ہیں اور یہ پاکستان کی طے شدہ اور سوچی سمجھی قومی پالیسی ہے پاکستان کسی کے خلاف بھی جارحیت کا سوچ بھی نہیں سکتا اور نہ جارحانہ عزائم رکھتا ہے لیکن اپنے دفاع سے بھی غافل نہیں ہے ہمارے پاس دیگر مزائلوں کے علاوہ شاہین سوم پاکستان کا جدید ترین درمیانی حدِ ضرب والا بیلسٹک میزائل (ایم آر بی ایم) ہے جس کی رینج 2750 کلومیٹر/ 1700 میل ہے اور یہ اپنے ہدف کو 22,226 کلومیٹر فی گھنٹہ (آواز سے 18 گنا زیادہ تیز رفتاری) سے تباہ کرسکتا ہے۔ اس رینج اور رفتار کا مطلب یہ ہے کہ بھارت سے جنگ کی صورت میں شاہین تھری بیلسٹک میزائل دہلی کو صرف تین منٹ میں نشانہ بناسکے گا اور بھارتی فوج کے پاس اس کا کوئی توڑ نہیں ہوگا۔ اگر دشمن نے بری نظر سے ارض وطن کی جانب دیکھا تو پوری قوم متحد ہوکر سینہ سپر بن جائے گی اور جذبہ شہادت لے کر اٹھے گی اور پاک فوج کے شانہ بشانہ لڑے گی اور دشمن کے لیے تو ہمارا شاہین تھری ہی کافی ہے اس میزائل سے بھارت کے ان سب سے دور دراز فوجی اڈوں کو بھی صرف 15 منٹ میں تباہ کیا جاسکے گا جو جزائر نکوبار و انڈمان میں واقع ہیں۔ یہ شاہین بیلسٹک میزائل سلسلے کا تیسرا میزائل ہے جس کی خاص بات اس میں ٹھوس ایندھن کا استعمال ہے اسے بیک وقت کئی وارہیڈز سے لیس کیا جاسکتا ہے جو روایتی بھی ہوسکتی ہیں اور غیر روایتی (نیوکلیائی) بھی؛ جب کہ ان کا مجموعی وزن 1000 کلوگرام تک ہوسکتا ہے۔
کراچی میں ہونے والی دفاعی اسلحہ کی نمائش میں پاکستان کے تیار کردہ دفاعی سازو سامان رکھا گیا ہے جس میں پاک فوج‘ پاک فضائیہ اور پاک بحریہ کے استعمال میں آنے والی دفاعی اشیاء موجود ہیں لیکن ہماری قومی پالیسی یہ ہے کہ ہم بطور پر امن ملک خطے میں اسلحے کی دوڑ کے خلاف ہیں۔ ہمارے دفاعی آلات صرف امن کے فروغ کے لیے ہیں، ہماری دفاعی مصنوعات اسٹیٹ آف دی آرٹ ہیں، پاکستان دفاعی پیداوار میں تیزی سے اُبھرتا ہواملک ہے، جس کا واضح ثبوت عالمی سطح پر آئیڈیاز کا نمایاں مقام حاصل کرنا ہے۔ پاکستانی ہتھیاروں نے عالمی منڈیوں میں اپنا لوہا منوایا ہے۔ پاکستان میں دہشت گردی کے واقعات میں نمایاں کمی ہوئی ہے۔ پاکستان میں آج غیرملکی سرمایہ کاری، مشترکہ منصوبہ اور تجارت کے وسیع مواقع موجود ہیں، ملک میں شرح سود بھی کم ترین سطح پر ہے تمام سرمایہ کاروں کو دعوت دیتے ہیں پاکستان کے تمام شعبوں میں سرمایہ کاری کریں، حکومت انہیں سازگار ماحول کے ساتھ ساتھ ہر ممکن مراعات فرہم کر رہی ہے ملک کی مجموعی پیداوار کی شرح 4.71فی صد ہوگئی ہے جس میں مزید اضافہ ہوتا رہے گا۔
حکومت معیشت کو مزید مستحکم بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ عالمی مالیاتی اداروں میں پاکستان کی درجہ بندی بہتر ہوئی ہے۔ حکومت کی موثر پالیسی کے نتیجے میں توانائی کی فراہمی میں بھی اضافہ ہوا ہے صنعتی شعبے میں توانائی ایک بنیادی ضرورت ہے اب ملک میں بجلی کی لوڈشیڈنگ نہیں ہورہی۔ آئیڈیاز 2018 دفاعی صنعت کی نمایاں کامیابیوں کا ثبوت ہے دفاعی نمائش کے کامیاب انعقاد پر تمام متعلقہ اداروں اور افراد مبارک باد کے قابل ہیں نمائش میں غیرملکی وفود کی بڑی تعداد میں شرکت حوصلہ افزا ہے پاکستان میں منافع بخش سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں۔ آئیڈیاز 2018 کا سلوگن ہتھیار برائے امن ہے۔ موجودہ حکومت میں دفاعی صنعت کو فروغ ملا ہے آئیڈیاز خطے کی بڑی نمائشوں میں شامل ہیں، نمائش میں ملکی اور غیر ملکی مندوبین شرکت کررہے ہیں۔ پوری قوم نمائش میں ملکی اور غیر ملکی کو خوش آمدید کہتی ہے نمائش میں سی پیک کی اہمیت بھی اجاگر ہوئی ہے ماضی میں ہونے والی ایسی آئیڈیاز دوہزار سولہ کو بھی خوب پزیرائی حاصل ہوئی تھی۔