حکومت کی کاشتکاروں کو درپیش مسائل پر کسی قسم کی کوئی توجہ نہیں

48

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)کسان بورڈکے ڈویژن صدرعلی احمدگورایہ نے کہا ہے کہ حکومت کی کاشتکاروں کو درپیش مسائل پر کسی قسم کی کوئی توجہ نہیں۔ گنے کی فصل تیار کھڑی ہے جبکہ شوگر مل مالکان نے تاحال کرشنگ سیزن کا آغاز نہیں کیا۔ شوگر مل مالکان مافیا کی صورت اختیار کرچکے ہیں، جو ہر سال گنے کے کسانوں کا استحصال کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گنے کے کاشتکاروں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گنے کی کٹائی میں تاخیر سے جہاں ایک طرف گنا کھیتوں میں سوکھنا شروع ہوگیا ہے، وہاں دوسری طرف گندم کی بوائی بھی متاثر ہورہی ہے۔ ہمیشہ سے یہ المیہ رہا ہے کہ کاشتکاروں کے مسائل پر کسی حکومت نے اس انداز میں توجہ نہیں دی جس طرح دی جانی چاہیے تھی۔ پاکستان کی معیشت میں زراعت ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے مگر بدقسمتی سے سب سے زیادہ نظر انداز بھی اسی شعبے سے وابستہ افراد کو کیا جاتا ہے۔ مل مالکان اور مڈل مین سمیت ہر کوئی کسانوں کو لوٹنا چاہتا ہے۔ جب تک کسانوں کو درپیش مشکلات کا ازالہ نہیں کیا جائے گا، پاکستان کی معیشت میں بہتری لانا ممکن نہیں۔ ملکی معیشت کی مضبوطی کے لیے شعبہ زراعت کا کردار ہمیشہ سے ہی سرفہرست رہا ہے۔ اس شعبے کی اہمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے کسانوں کی مشکلات کا ازالہ کیا جائے ۔ کسان دشمن پالیسیاں ختم ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ کسان بورڈ نے ہمیشہ کاشتکاروں کی آواز کو ہر پلیٹ فارم پر بلند کرنے کے ساتھ ساتھ عدالتوں میں مقدمات بھی لڑے ہیں۔ ہم آئندہ بھی اپنے کاشتکار بھائیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں گے۔ اگر شوگر مل مالکان، بیورو کریسی اور حکومت نے بے حسی کا مظاہرہ جاری رکھا تو معاملات خراب ہوسکتے ہیں۔ حکومت شوگر مل مالکان کے سامنے بے بس ہونے کے بجائے اپنی رٹ کو بحال کرے۔