سی پیک کی شہ رگ گلگت بلتستان ہے یہاں انڈسٹریل زون قائم کیا جائے

350

گلگت ،بونجی( پ ر) جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر وگلگت بلتستان کے امیر ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہا ہے کہ سی پیک کی شہ رگ گلگت بلتستان ہے یہاں انڈسٹریل زون قائم کیا جائے،نوجوانوں کے لیے روزگار فراہم کیاجائے ،علاج اور تعلیم کی مفت سہولت فراہم کی جائے،سڑکیں تعمیرکیں جائیں،متاثرین دیامر ڈیم کو معاوضے ادا کیے جائیں،سی پیک میں گلگت بلتستان کے عوام کے لیے بڑے پیکج کا اعلان کیا جائے،آزاد کشمیر اور گلگت کے عوام نے مختصر وسائل کے ساتھ دونوں خطوں کو جہاد کے ذریعے آزاد کروایا کشمیریوں نے پاکستان بننے سے پہلے 19جولائی کو سری نگر میں اپنی منزل پاکستان کو قرار دیا تھا ،24اکتوبر آزاد کشمیر جبکہ یکمنومبر کو گلگت کے عوام نے انقلابی حکومت قائم کی۔ان خیالات کااظہار انہوں نے اراکین جنرل کونسل کے اجلاس ،بونجی میں ذمے داران سے خطاب او ردریں انثا پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر سابق وزیر حکومت و امیر جماعت اسلامی گلگت بلتستان مشتاق ایڈووکیٹ ،سابق امیر جماعت اسلامی گلگت بلتستان مولانا عبدالسمیع،سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی گلگت بلتستان اسماعیل شریعت یار،عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین سلطان رئیس،امیر جماعت اسلامی گلگت نظام الدین سمیت دیگر راہنما موجود تھے،ڈاکٹر خالد محمود خان نے کہاکہ جماعت اسلامی پاکستان اور جماعت اسلامی آزادکشمیر نے ہمیشہ مرکزی شوریٰ اور اجتماعات عام کے مواقعوں پر اپنے ایجنڈے میں گلگت بلتستان کو سرفہرست رکھا مشتاق ایڈووکیٹ،مولانا عبدالسمیع،سلطان رئیس اور نظام الدین نے خطے کے مسائل سے ہمیں آگاہ رکھتے ہیں ہم وفاقی حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ گلگت بلتستان اور آزادکشمیر کا اسٹیٹس تبدیل کیے بغیر دونوں آزاد خطوں کو صوبوں سے زیادہ حقوق فراہم کریں ، دونوں خطوں کے تشخص اور شناخت کو مضبوط کیا جائے یہاں کی اسمبلی اور انتظامیہ کو با اختیار بنایا جائے ۔انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان اور آزادکشمیر شہ رگ کی حیثیت رکھتے ہیں شہ رگ کے حقوق محفوظ نہیں ہوں گے تو ریاست کیسے محفوظ ہو گی اہل کشمیر 70سال سے پاکستان کی بقا اورسلا متی کے لیے اپنا خون پیش کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان میں سیاحت کے مواقع ہیں حکومت انفراسٹریکچر بہتر بنائے ،واٹر یوزر چارجز، دیا مر ڈیم کی رائلٹی یہاں کے عوام کو دے،اس خطے میں پانی وافر مقدا ر میں موجود ہے مگر یہ خطہ آج بھی لوڈشیڈنگ کا شکار ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہمارے نوجوانوں کلمے کی بنیاد پر بننے والے پاکستان کی تکمیل کے لیے آج بھی قربانیاں دے رہے ہیں حکمرانوں سے گلہ ضرور مگر پاکستانی قوم سے کشمیریوں کا کوئی گلہ نہیں انہوں نے ہمیشہ پشتیبانی کا حق ادا کیا۔انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان کے عوام ہمارے ماتھے کا جھومر اور ریاست جموں وکشمیر کا حصہ ہیں جب تک مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خودارادیت نہیں مل جاتا اس وقت تک دونوں آزاد خطوں کے اسٹیٹس کو برقرار رکھتے ہوئے انہیں صوبوں سے زیادہ حقوق دیے جائیں۔انہوں نے کہاکہ آزاد کشمیراور گلگت کے درمیان فاصلہ زیادہ ہے مگر دلوں کے درمیان کوئی فاصلہ نہیں ہے۔