سکھر( نمائندہ جسارت)آل سکھر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے بانی و قائد حاجی محمد ہارون میمن نے کہا ہے کہ اس وقت سکھر شہر کا والی وارث کوئی نہیں ہے، بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ نے شہریوں کی زندگی اجیرن کررکھی ہے، ٹریفک جام کا مسئلہ ناسور بن چکا ہے۔ غیر قانونی ٹرانسپورٹ اڈے مینارہ روڈ ، نواں گوٹھ، شکارپور روڈ اور دیگر شاہراہوں پر قائم ہیں۔ تجاوزات کے خاتمے کی مہم صرف غریبوں کیلیے ہے ،شہر کے تجارتی و رہائشی علاقوں میں صفائی کی حالت انتہائی ابتر ہے ۔ جگہ جگہ گند کچرے کے ڈھیر لگے ہیں۔ نکاسی آب کا نظام مسلسل مفلوج ہے کئی علاقوں میں گندا پانی سڑکوں اور گلی محلوں میں نکلنا معمول بنا ہوا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے دفتر میں شہریوں، تاجروں ، نوجوانوں طلبہ و دیگر صارفین سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سیپکو، محکمہ سوئی گیس، ٹریفک پولیس ، بلدیہ اعلیٰ سکھر، محکمہ ٹرانسپورٹ ، انسداد تجاوزات مہم کے افسران و اہلکار صرف اور صرف دکھاوے کیلیے نظر آتے ہیں، فوٹو سیشن اور میڈیا میں تصویر میں لگانے کے بعد سب اچھا ہے کا جھوٹا دعویٰ کرتے ہیں، سکھر سے منتخب ایک سینیٹر، 2 ایم این اے ،4 ایم پی اے، 2 صوبائی وزیر، میئر، ڈپٹی میئر اور سرکاری محکموں کے افسران کو عوامی مسائل کے حل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے تاجروں اور عوام کی تمام شکایات کو یہ منتخب نمائندے اور افسران ردی کی ٹوکری میں پھینک کر عوام کا مذاق اڑاتے ہیں اب یہ سب نہیں ہونے دیا جائیگا اور جلد ہی احتجاجی تحریک شروع کی جائیگی۔ عوام کے مسائل کے حل کیلیے اپنا آئینی، قانونی، اخلاقی اور بنیادی شہری حق استعمال کریں گے جس کی تمام تر ذمے داری حکومت اور انتظامیہ پر عائد ہوگی۔ انہوں نے صدر، وزیراعظم، گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ سکھر کے شہریوں کے بنیادی شہری مسائل حل کیے جائیں۔