بلتستان کے کاشتکاروں کی پیداوار اور آمدنی میں اضافہ

288

 

اسلام آباد:امریکہ کی مالی معاونت سے   پایہ تکمیل کو پہنچنے والے   ستپارا ترقیاتی منصوبہ کی اختتامی تقریب کے موقع پر اِس   اور دیگر منصوبوں کی  کامیابیوں کا جشن منایا گیا۔  یہ سات سالہ منصوبہ  گلگت بلتستان میں  بہتر آبپاشی سہولیات  اور معاشی ترقی  پر مرکوز تھا  جس کی  بددولت   بلتستان   کے علاقہ سے تعلق رکھنے والے   آٹھ ہزار سے زیادہ کاشتکاروں کی آمدنی اور انکے فصل کی  پیداوار میں قابل ذکر   اضافہ ہوا ، جو بعض کے لیئے  تو  ۴۰  فیصد تک بھی تھا۔

ستپارا منصوبہ کے تحت  کسانوں کو نت نئی ٹیکنالوجی سے متعارف کروانے ، کاشتکاری کی مہارتوں میں اضافہ اور زرعی کاروبار  کی بہتر مارکٹنگ  کی تربیت سمیت    مختلف اہداف کے حصول کے لیئے   کاشتکاروں  کے ساتھ وسیع  پیمانہ پر کام کیا گیا۔ منصوبہ  کےتحت آب رسانی   کے لئے  ۱۳۰ ِ کلومیٹر طویل نہریں بھی تعمیر کی گئیں جبکہ ان نہروں کے اندر  پانی کے بہاؤ    اور انکی  نظامت کے   مربوط نظم و نسق کو یقینی بنانے کے لیئے  مقامی  حکام اور علاقہ مکینوں کے ساتھ کام کیا گیا۔  پانی کے زیاں میں ۶۰ فیصد کمی   کر کے منصوبہ نے  کاشتکاری کے لیئے اضافی زمین فراہم کی۔ان سب اقدامات کے نتیجہ میں  بارہ  سو نئے کاروبار قائم ہوئے جن کے ذریعہ سے  گلگت بلتستان میں روزگار کے چار ہزار نئے مواقع پیدا ہوئے، جبکہ بلتستان کی زرعی پیداوار کو اب لاہور اور اسلام آباد تک رسائی بھی مل گئی ہے ۔

تقریب سے خطاب  میں   گلگت بلتستان کے سینیئر وزیر برائے پانی، بجلی اور خزانہ محمد اکبر تابان نے   گلگت بلتستان  کے لوگوں کے لیئے معاشی ترقی کے اقدامات کرنے پر یو ایس ایڈ کا شکریہ ادا کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ  خود  ستپارا ترقیاتی منصوبہ کی وجہ سے ہونے والی ترقی کے چشم دید گوا ہ ہیں کہ کیسے  اس کی سرگرمیوں  کے باعث  زراعت اور مویشیوں کی دیکھ بھال کے شعبہ جات میں بہتری آ رہی ہے ۔ منصوبہ سے مستفید ہونے والی خاتون کاشتکار فرزانہ بی بی نے منصوبہ کی اعانت سے ذاتی کاروبار شروع کرنے پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب وہ اپنے  میوہ جات   چار گنا زیادہ بھاؤ پر فروخت کر رہی ہیں۔

امریکی ادارہ برائے بین الاقوامی ترقی ( یو ایس ایڈ) ، آغا خان فاؤنڈیشن، گلگت-بلتستان حکومت  اور مقامی کاشتکاروں کے مابین مضبوط شراکت پر اظہار ِ خیال کرتے ہوئے  یو ایس ایڈ کے قائم مقام ڈپٹی مشن ڈائریکٹر  جیف  گوئیبیل  نے کہا کہ  ان سب اداروں کی کوششوں کی  وجہ سے گلگت بلتستان کے کسانوں کو    اب وہ معاشی  مواقع میسر ہوئے ہیں  جو کہ کچھ سال پہلے تک انکے لیئے ناقابل تصور تھے۔

یو ایس ایڈ کی   مالی اعانت  اور  آغا خان فاؤنڈیشن اور آغا خان رورل سپورٹ پروگرام  کی جانب سے عملی جامہ پہنائے جانے والے ستپارا   ترقیاتی منصوبہ  ستپارا ڈیم  اور اس کے بجلی  پیدا کرنے والے اسٹیشنز کی   تعمیر  جاری امریکی اعانت اور کوششوں کے سلسلہ کی کڑی ہے۔