حکومت وقت نوجوانوں کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کرے،امیر العظیم

63

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ پاکستان کی افرادی قوت کی دنیا بھر میں مانگ بڑھ چکی ہے۔ پاکستان کے پاس 60 فیصد نوجوان افرادی قوت موجود ہے جو کہ کسی بھی ملک کی ترقی وخوشحالی میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ نوجوانوں کی صلاحیتوں سے بھرپور انداز میں استفادہ کیا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر سال 8 ہزار اعلیٰ تعلیم یافتہ نوجوان فارغ التحصیل ہوتے ہیں مگر المیہ یہ ہے کہ پاکستان کو درپیش مخدوش حالات کے باعث ان تعلیم یافتہ نوجوانوں کی اکثریت بیرون ملک چلی جاتی ہے۔ حکومت ایسی پالیسی وضح کرے کہ ان نوجوانوں کو ترغیب دی جائے کہ وہ پاکستان کی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کرسکیں۔ دنیا کے بہت سے ممالک ایسے ہیں جہاں نوجوان افرادی قوت کی شدید کمی پائی جاتی ہے جن میں کینیڈا، جرمنی سرفہرست ہیں۔ حکومت وقت کو چاہیے کہ وہ سفارتی ذرائع کو استعمال کرتے ہوئے ہنر مند افراد پیدا کرے تاکہ وہ ملکی ضروریات کو پورا کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے 70 لاکھ افراد دنیا کے بیشتر ممالک میں موجود ہیں، جو ہر سال اربوں ڈالر پاکستان بھجواتے ہیں، جن سے ملکی معیشت کو سنبھالنے میں مدد ملتی ہے۔ المیہ یہ ہے کہ 60 فیصد نوجوان افرادی قوت کے باوجود پاکستان کو وہ مقام حاصل نہیں ہوسکا جو ہونا چاہیے تھا۔ ماضی کی حکومتوں نے اس حوالے سے کوئی ٹھوس منصوبہ بندی نہیں کی، جس کا خمیازہ آج ہمیں اٹھانا پڑ رہا ہے۔ امیر العظیم نے مزید کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں کی اخلاقی وتعمیری تربیت کرکے انہیں باکردار بنایا جائے۔ حکمرانوں کی بنیادی ذمے داری ہے کہ وہ نوجوانوں کو درپیش مسائل جلد حل کریں اور ملک میں ایسی فضا قائم کی جائے کہ لوگ بہترمستقبل کے لیے پاکستان سے باہر جانے کے بجائے ملک کو ترجیح دیں۔