صنعت و تجارت کے بہتر فروغ کیلئے سی ڈی اے کا تعاون اشد ضروری ہے۔ رافعت فرید
اسلام آباد : وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے سی ڈی اے امور علی نواز اعوان نے کہا کہ تاجر وصنعتکار برادری معیشت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے اور حکومت ان کے سی ڈی اے سے متعلقہ مسائل کوحل کرنے کی پوری کوشش کرے گی تا کہ وہ سازگار ماحول میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دے سکیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ایک وفد سے خطاب کرتے ہوئے کہا جس نے چیمبر کے سینئر نائب صدر رافعت فرید کی قیادت میں ان سے ملاقات کی۔ وفد میں چیمبر کے نائب صدر افتخار انور سیٹھی، سابق صدور طارق صادق، خالد اقبال ملک، محمد اعجاز عباسی، ظفر بختاروی، شیخ عاطف اکرام اور چوہدری وحید الدین سمیت دیگر شامل تھے۔
علی نواز اعوان نے کہا کہ وقت کی ضروت کے مطابق ٹریڈ کو تبدیل کرنا تاجر برادری کیلئے ضروری ہو گیا ہے اور سی ڈی اے اس پراسس کو تاجروں وصنعتکاروں کیلئے مزید آسان بنانے کوشش کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کمرشل پلاٹوں کی لیز کی تجدید کی وجہ سے تاجر برادری کو اس وقت جومشکلات درپیش ہیں ان کو حل کیا جائے گا اور لیز کی تجدید کے عمل کو آسان بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کے ماسٹر پلان پر نظرثانی کی جا رہی ہے تا کہ موجودہ دور کے تقاضوں کے مطابق اس میں بہتری لائی جائے۔ انہوں نے کہا کہ آٹومیشن کے ذریعے سی ڈی اے کی کارکردگی کو مزید بہتر کیا جائے گا اور ون ونڈو سہولت کو مزید فعال بنایا جائے گا تا کہ تاجر برادی سمیت شہریوں کو بہتر سروسز فراہم ہوں۔انہوں نے وفد کو یقین دلایا کہ جن مسائل کی نشاندہی کی گئی ہے ان کو حل کرنے کی بھرپور کوشش کی جائے گی۔
اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر رافعت فرید ، نائب صدر افتخار انور سیٹھی اور وفد کے دیگر اراکین نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم کے خصوصی معاون برائے سی ڈی اے امورعلی نواز اعوان کو سی ڈی اے سے متعلقہ تاجر وصنعتکار برادری کے اہم مسائل سے آگاہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے نے صنعتی شعبے کیلئے بلڈنگ بائی لاز کو بہتر کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی لیکن ابھی تک اس سلسلے میں کوئی مثبت پیش رفت نہیں کی گئی جس وجہ سے صنعتی شعبے کی ترقی متاثر ہو رہی ہے لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلڈنگ بائی لاز کو جدید طور کے تقاضوں کے مطابق تبدیل کیا جائے اور صنعتی پلاٹوں کے سالانہ گرائنٹ رینٹ پر بھی نظرثانی کی جائے۔انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے کا لیز کی تجدید کا موجود طریقہ کار کافی پیچیدہ ہے جبکہ تجدید کے ریٹ بھی زیادہ ہیں لہذا اس طریقہ کار کو آسان بنایا جائے اور ریٹ پر نظرثانی کی جائے۔
وفد کے اراکین نے کہا کہ سی ڈی اے نے مارکیٹوں میں ایک اڈیشنل سٹوری تعمیر کرنے کیلئے چیمبر کے موقوف سے اصولی طور پر اتفاق کر لیا تھا لیکن اس کے ریٹ اتنے زیادہ طے کئے گئے ہیں کہ مذکورہ سٹوری کی تعمیر تقریبا ناممکن ہے لہذا انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سی ڈی اے ان ریٹس کو کم کر کے مناسب سطح پر لائے۔ وفد نے سی ڈی اے کی ون ونڈو سہولت کو مزید بہتر کرنے پر زور دیا تاکہ تاجر براری کے مسائل جلد حل ہوں۔ وفد نے کہا کہ اسلام آباد میں ایک نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کی اشد ضرورت ہے کیونکہ موجودہ انڈسٹریل اسٹیٹس میں نئی صنعتیں لگانے کی گنجائش نہیں رہی لہذا انہوں نے مطالبہ کیا کہ سی ڈی اے چیمبر کے تعاون سے اسلام آباد میں ایک نئی انڈسٹریل اسٹیٹ کے قیام کیلئے کوششیں تیز کرے۔ وفد نے ٹریڈ لائسنس کیلئے سی ڈی اے کی فیس پر نظرثانی کرنے کا بھی مطالبہ کیا کیونکہ اس سلسلے کی موجودہ فیس زیادہ ہے۔