بھارت کو جواب دینا ضروری ہے

188

مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نہ صرف حد سے باہر نکل گئی ہے بلکہ تمام بین الاقوامی قوانین کو بھی پامال کرچکی ہے اور اگر بد معاش فوج کا لقب کسی کو دیا جانا چاہیے تو اس کی صحیح حق دار بھارتی فوج ہے۔ پاکستان اس مسئلے کا اہم ترین فریق ہے لیکن پاکستان کی جانب سے نہ تو سیاسی اور سفارتی محاذ پر بھارت کی گرفت مضبوطی سے کی جاتی ہے اور نہ عسکری محاذ پر اس کا گھیرا تنگ کیا جاتا ہے جس کی وجہ سے بھارتی افواج کی ہمت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ وہ ہر روز احتجاج کرنے والوں کو براہ راست گولی کا نشانہ بنارہی ہے۔ ایسا لگ رہا ہے کہ بھارتی فوج روزانہ شکار پر نکلتی ہے اور دس بارہ کشمیریوں کو شہید کرکے اپنی گنتی پوری کرتی ہے۔ ادھر کشمیریوں کا حوصلہ ہے کہ بڑھتا ہی جارہا ہے اس کا اندازہ شہدا کے جنازوں سے ہوسکتا ہے۔ ہر شہید پاکستانی پرچم میں لپیٹا جاتا ہے اس سے پاکستان سے کشمیریوں کی محبت کی شدت کا اندازہ کیا جاسکتا ہے۔ بھارت زبردستی کشمیر پر اپنا قبضہ جمانے میں ناکام ہورہاہے۔ کشمیری کسی صورت بھارت کے ساتھ رہنے کو تیار نہیں اس لیے وہ ہر روز دس بارہ جوانوں کی قربانی دے رہے ہیں۔اب وقت آگیا ہے کہ سیاسی اخلاقی اور سفارتی حمایت سے بڑھ کر کچھ کیاجائے۔ بھارت کو جب تک جواب نہیں ملے گا وہ اوقات میں نہیں آئے گا۔