سی ڈی اے جی سیون کی مارکیٹوں کی ترقی پر خصوصی توجہ دے۔احمد حسن مغل 

172

باقی ماندہ آٹو ورکشاپوں کوبھی پلاٹ الاٹ کر کے آئی ٹین منتقل کیا جائے۔ راجہ سفیر

اسلام آباد :ٹریڈرز ویلفیئر ایسوسی ایشن جی سیون ون اسلام آباد کے ایک وفد نے ایسوسی ایشن کے صدر راجہ سفیر کی قیادت میں اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا دورہ کیا اور چیمبر کے صد احمد حسن مغل اور سینئر نائب صدر رافعت فرید کو اپنی مارکیٹ کے مسائل سے آگاہ کیا۔ شیخ عامر وحید، محمد نوید ملک، خالد چوہدری ، محمد حسین، کشور سلطان، قمر شہزاد، چوہدری سلیم، وقاص تنویر، عباس ہاشمی، عمر فاروق اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔
وفد سے خطاب کرتے ہوئے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر احمد حسن مغل نے کہا کہ جی سیون سیکٹر اسلام آباد کا ایک پرانا سیکٹر ہے لیکن ترقیاتی کام مطلوبہ معیار کے مطابق نہیں ہیں۔ لہذا انہوں نے سی ڈی اے سب مطالبہ کیا کہ وہ جی سیون سیکٹر کی مارکیٹوں کی بہتر ترقی پر خصوصی توجہ دے تا کہ تاجر برادری سہولت کے ساتھ کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دے سکے۔انہوں نے کہا کہ سی ڈی اے نے وعدوں کے باوجود جی سیون ون کی مارکیٹ میں ابھی تک فلٹریشن پلانٹ نہیں لگایا جس وجہ سے تاجربرادری پینے کے صاف پانی کی سہولت سے محروم ہے ۔
چیمبر کے سینئر نائب صدر رافعت فرید نے کہا کہ پبلک باتھ رومز نہ ہونے کہ وجہ سے بھی تاجروں کو مشکلات درپیش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مارکیٹ میں سڑکوں، فٹ پاتھ اور سیویج نظام کو بھی مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہے لہذا سی ڈی اے ان تمام مسائل کو حل کرنے کیلئے فوری اقدامات اٹھائے۔
ٹریڈرز ویلفیئر ایسوسی ایشن ، جی سیون ون کے صدر راجہ سفیر نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سی ڈی اے نے چیمبر کے تعاون سے 1995میں محدود نیلامی کے تحت آئی ٹین سیکٹر میں آٹو ورکشاپ، سٹیل فیبریکیٹرز اور سریے کا کاروبار کرنے والے تاجروں کو 337 پلاٹ الاٹ کئے تھے تا کہ دیگر مارکیٹوں سے ان کاروباروں کو ایک جگہ منتقل کیا جائے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ چیمبر کے اشتراک سے اسلام آباد کی دیگر مارکیٹوں میں موجود آٹو ورکشاپوں کو بھی پلاٹ الاٹ کر کے آئی ٹین منتقل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جی سیون ون کی مارکیٹ میں صفائی کی صورتحال بہت ناقص ہے جس وجہ سے ماکیٹ میں ہر وقت گندگی پائی جاتی ہے۔ لہذا انہوں نے سی ڈی اے سے مطالبہ کیا کہ وہ مارکیٹ میں صفائی کا نظام بہتر کرے تا کہ صاف ستھرے ماحول میں کاروباری سرگرمیوں کو فروغ دیا جا سکے۔