کوئٹہ:جھگڑے کے دوران 2 بھائی قتل ،دکی میں کانکن جاں بحق 

88

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) کوئٹہ میں رشتے کے تنازع پر تصادم میں دو بھائی قتل جبکہ ایک شخص زخمی ہوگیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ نواں کلی پہلے اسٹاپ پر پیش آیا جہاں دو بھائیوں نواب خان ناصر اور محراب خان ناصر کی اپنے مخالفین سے تلخ کلامی ہو گئی۔ تنازع بڑھ کر فائرنگ اور کلہاڑیوں کے وار تک جا پہنچا جس کے نتیجے میں دونوں بھائی جاں بحق جبکہ ان کے مخالفین میں راز محمدکاکڑ زخمی ہو گیا۔لاشوں اور زخمیوں کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں لاشوں کو ضروری کارروائی کے بعد ورثا کے حوالے کر دیا گیا جبکہ زخمی کوٹراما سینٹر میں طبی امداد دی جارہی ہے۔ ڈاکٹروں کے مطابق محراب خان کو سر اور جسم کے مختلف حصوں میں تین گولیاں لگیں اور سر پر کلہاڑی کا وار بھی لگا۔ دوسرے بھائی نواب خان کو دو گولیاں سینے میں لگیں۔ زخمی راز محمد کو گردن میں ایک گولی لگی اور اس کی حالت بھی خطرے میں بتائی جاتی ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں گروہوں کے افراد آپس میں رشتے دار ہیں اور تصادم کی بنیاد ی وجہ بھی رشتے کا تنازع ہے۔ پولیس حکام کا مزید کہنا ہے کہ محراب خان اور نواب خان پانی کا ٹینکر چلاتے تھے جبکہ راز محمد کی گوشت کی دکان ہے۔ پولیس نے عینی شاہدین کے بیانات قلمبند اور جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے مزید تحقیقات کی شروع کردی۔ ایس ایچ او زرغون آباد مراد بخش کا کہنا ہے کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ کوئٹہ میں گیس لیکیج کے باعث دھماکے سے میاں بیوی اور چھ بچے جھلس کر زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق واقعہ ہزار گنجی زہری ٹاؤن میں صبح چھ بجے محمد نبی نامی شخص کے گھر میں پیش آیا جہاں گھر کے ایک کمرے میں گیس کا اخراج ہورہا تھا۔اس دوران محمد نبی کی اہلیہ تیس سالہ گل سکینہ نے جیسے ہی ماچس جلائی تو کمرے میں دھماکا ہوا جس کے نتیجے میں بیالیس سالہ محمد نبی ، گل سکینہ ، ان کے چھ بچے جھلس کر زخمی ہوگئے۔ دھماکے کی آواز سنتے ہی اہل علاقہ جمع ہو گئے اور زخمیوں کو طبی امداد کے لیے بولان میڈیکل اسپتال کے برن سینٹر منتقل کیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق جھلسنے کے باعث محمد نبی کے جسم کا ستر فیصد سے زائد متاثر ہوا اور اس کی حالت انتہائی تشویشناک ہے جبکہ ان کی اہلیہ کا جسم 38 فیصد تک جھلس گیا ہے۔ 13 سالہ بیٹا رحمت اللہ کے جسم کا 26 فیصد حصہ جھلسا ہے۔ باقی زخمیوں میں دس سالہ نبی اللہ، 8 سالہ ملائکہ، پانچ سالہ روزینہ، تین سالہ فاضیلہ اور ایک سالہ کرامت اللہ شامل ہیں۔ دکی میں کوئلہ کان میں حادثے کے سبب ایک کانکن جاں بحق ہوگیا۔ پولیس کے مطابق دکی کے مقامی کوئلہ کان میں کانکنی کے دوران مٹی کا تودہ گرنے سے ایک کانکن ملبے تلے دب گیا۔ مقامی کانکنوں نے اپنی مدد آپ کے تحت کانکن امیر محمد کو مردہ حالت میں نکالا اور لاش آبائی علاقے قلعہ سیف اللہ روانہ کردی۔