نصاب تعلیم قرآن و سنت کے تابع ہونے تک تبدیلی کا نعرہ خودفریبی ہے،سراج الحق

126

لاہور(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سر اج الحق نے کہاہے کہ وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانا خوش آئند مگر نمائشی کاموں سے تبدیلی نہیں آئے گی، جب تک نصاب تعلیم اور نظام عدل کو قرآن و سنت کی تعلیمات کے تابع نہیں کیا جاتا ، تبدیلی کے سب دعوے اور نعرے خود فریبی کے سوا کچھ نہیں ، اصل تبدیلی اس دن آئے گی جس دن امیر اور غریب کا بچہ ایک سکول میں پڑھے گا اور غریب اور امیر کا علاج ایک اسپتال میں ہوگا ، ملک میں 2 کروڑ 28 لاکھ بچے اسکولوں سے باہر ہیں ، تبدیلی کے نام پر آنے والی حکومت سے توقع تھی کہ وہ ان بچوں کے ہاتھ میں قلم اور کتاب دے گی لیکن حکومت یکساں نظام تعلیم دینے اور لارڈ میکالے کا دیا گیا نظام بدلنے کو تیار نہیں ، ان کے ہیرو وہی ہیں جو مغرب اور یورپ کے منظور نظر ہوں، حکومت تعلیم کے بجٹ کو کم از کم جی ڈی پی کا 5فیصد کرے اور نئی قیادت کے لیے طلبہ یونینز پر پابندی کو فوری ختم کیا جائے ، طلبہ کی کردار سازی میں جمعیت کا کردار ناقابل فراموش ہے، آج صدر پاکستان اور اسپیکر قومی اسمبلی سمیت قومی افق پر نظر آنے والی کئی سیاسی شخصیات جمعیت کی تربیت یافتہ ہیں۔ ان خیالات کا ا ظہار انہوں نے پنجاب یونیورسٹی میں منعقدہ اسلامی جمعیت طلبہ کے 72 ویں یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ تقریب سے جمعیت کے ناظم اعلیٰ محمد عامر ، امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب امیر العظیم ، معروف اینکر پرسن نصر اللہ ملک، معروف کالم نگار حفیظ اللہ نیازی ،اظہر اقبال حسن نے بھی خطاب کیا ۔ اس موقع پر امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد اور سیکرٹری اطلاعات جماعت اسلامی پاکستان قیصر شریف بھی موجودتھے ۔سینیٹر سر اج الحق نے کہاکہ عالمی سامراج کے دجالی کلب نے معیشت ، تعلیمی نصاب اور نظام تعلیم کو اپنی مٹھی میں لے کر اسلامی تہذیب و تمدن پر گہرا وار کیاہے اور اسلامی دنیا کی سیاست اور قیادت پر اپنا قبضہ جما رکھاہے ۔ دجال کہتاہے کہ وہی سوچو جو ہم چاہتے ہیں اور وہی کرو جو ہمار ا حکم ہے وہی کلچر اختیار کرو جو ہم نے دیاہے اور اپنے بچوں کو وہی تعلیم دو جو نصاب ہم نے طے کیاہے ۔ دنیا میں ایک ارب 77 کروڑ مسلمان ہیں جو پونے 3 کروڑ مربع کلو میٹر رقبے پر پھیلے ہوئے ہیں۔دنیا کے 9 بڑے سمندروں پر عالم اسلام کا قبضہ ہے عالم اسلام کو اللہ تعالیٰ نے 75 فیصد تیل کی دولت سے نوازا ہے لیکن ان بے پناہ قدرتی وسائل کے باوجود اندھے ، بہرے اور گونگے حکمران عالم اسلام پر مسلط ہیں جو نبی مہربان ؐ کی قیادت کی طرف دیکھنے کے بجائے آج بھی بش ، اوباما اور ٹرمپ سے ہدایات لینے کو سعادت سمجھتے ہیں ۔ اس شرمناک غلامی سے نکلے بغیر پاکستان اور عالم اسلام سراٹھا کر چلنے کے قابل نہیں ہو سکتے ۔ انہوں نے کہاکہ اگر ہم نے اپنی نئی نسل کو عزت و وقار سے جینے کا حوصلہ دیناہے تو ہمیں اپنے ماضی کی طرف پلٹناہوگا ۔ یوم تاسیس کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہاکہ جمعیت اور جماعت کی مثال پوری دنیا میں نہیں مل سکتی جس میں قیادت کے لیے فساد یا کوئی جھگڑا تو دور کی بات کبھی کسی نے اپنے بارے میں سوچا تک نہیں ۔ جمعیت سے تربیت پانے والوں کی اصل خوبی یہی ہے کہ وہ اپنی ذات کے بارے میں نہیں ہمیشہ دوسروں کی بھلائی کے لیے سوچتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ جمعیت نے آمریت کے بدترین مظالم ، قید و بند اور پابندیوں کا بھی سامنا کیا لیکن کوئی جبر اسے دبانے ، جھکانے یا اپنے راستے سے منہ موڑنے پر مجبور نہیں کر سکا۔ اللہ کی تائید و نصرت ہمیشہ جمعیت کے شامل حال رہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان پر اللہ کا احسان عظیم ہے جس نے ہر مشکل اور مصیبت کی گھڑی میں پاکستان کے عوام کی خدمت کو اپنا فرض اولین سمجھاہے ۔