پھلوں کو تازہ رکھنے والا اسٹیکر

217

ملائیشیا کی ایک کمپنی نے ایک چھوٹا اسٹیکر بنایا ہے جس میں کیمیائی اجزا سے پاک ایک قدرتی فارمولا شامل ہے۔ فارمولے کے اجزا پھل کو 2 ہفتوں تک تازہ رکھتے ہیں اور وہ گل سڑ کر ختم نہیں ہوتا۔ کمپنی کا دعویٰ ہے کہ اسٹیکر 100 فیصد نامیاتی (آرگینک) ہے اور جس میں شہد کی مکھیوں کے چھتے سے لی گئی موم اور خاص آئیونائز نمک ملایا گیا ہے۔ یہ دونوں اشیا مل کر پھل کو بیکٹیریا سے محفوظ رکھتی ہیں اور ساتھ ہی اسٹیکر پھل کے پکنے کے عمل کو بھی سست کردیتا ہے۔
اگرچہ اسٹیکر کی مزید تفصیل نہیں دی گئی لیکن اسٹیکر بالکل محفوظ ہے اور یہاں تک کہ آپ اسے کھا بھی سکتے ہیں۔ اسے اسٹکس فریش کا نام دیا گیا ہے۔ اسٹکس فری کے مالک ظافری زین الدین نے کہا ہے کہ 4 سال قبل انہیں اس کا خیال آیا اور انہوں نے پھل اور سبزیاں فروخت کرنے والے کئی افراد سے ملاقات کی جو تیزی سے خراب ہوتے پھلوں سے پریشان تھے۔ ایک خوانچہ فروش نے کہا کہ ہم بے بس ہیں کیونکہ ہم قدرت کو نہیں روک سکتے۔
زین الدین نے اپنی ویب سائٹ پر لکھا کہ اگرچہ فطرت کو روکنا ممکن نہیں مگر پھل خراب ہونے کی رفتار سست تو کی جاسکتی ہے۔ اس کے بعد انہوں نے اسٹیکر پر کام شروع کیا اور ملائیشیا کی جامعات، تحقیقی اداروں اور وہاں کے صنعتی معیارات (اسٹینڈرڈ) اداروں سے بات کی۔ اسٹیکر بنانے کے بعد یونیورسٹی آف ساؤتھ آسٹریلیا میں اس کی آزمائش کی گئی اور اس پورے عمل میں 3 برس لگے۔
پہلے اسے آموں کی زندگی بڑھانے کے لیے تیار کیا گیا تھا لیکن بعد میں کمپنی نے دریافت کیا کہ یہ آم جیسے چھلکے اور جسامت والے دیگر پھلوں پر بھی یکساں کارآمد ہے۔ ان میں مگرناشپاتی، پپیتا، سیب اور دیگر پھل شامل ہیں۔ یہ اسٹیکر پھل پکنے کا عمل سست کرتا ہے اور انہیں بیکٹیریا اور پھپھوند سے بھی محفوظ رکھتا ہے۔