بلاول اور مراد علی شاہ کے نام ای سی ایل سے نکالنے کا حکم،نیب از سر نو تفتیش کرے،چیف جسٹس

154

اسلام آباد (نمائندہ جسارت)عدالت عظمیٰ نے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول اور وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کا نام ای سی ایل اور جے آئی ٹی سے نکالنے کا حکم دیتے ہوئے جعلی بینک اکاؤنٹس کا معاملہ نیب کو بھجوا دیا۔ پیر کو چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے جعلی اکاؤنٹس کیس کی سماعت کی۔ اس دوران حکومتی نمائندے اور فریقین کے وکلا پیش ہوئے۔ چیف جسٹس نے جے آئی ٹی کے وکیل فیصل صدیقی سے استفسار کیا کہ بلاول کو معاملے میں کیوں ملوث کیا، بلاول معصوم نے پاکستان میں آکر ایسا کیا کردیا؟ بلاول صرف اپنی ماں کا مشن آگے بڑھا رہا ہے۔چیف جسٹس نے فیصل صدیقی کو کہا کہ آپ کو ایک بات کا جواب تو ضرور دینا پڑے گا، بلاول کا نام ای سی ایل میں شامل کیوں کیا گیا؟ کیا جے آئی ٹی نے کسی کو بدنام کرنے کے لیے ایسا کیا، کیا کسی کے کہنے پر بلاول کا نام رپورٹ میں ڈالا؟ جے آئی ٹی نے تو اپنے وزیر اعلیٰ کی عزت نہیں رکھی اور ان کا نام بھی ای سی ایل میں ڈال دیا۔ اس پر فیصل صدیقی نے کہا کہ عدالت کو اس حوالے سے مطمئن کروں گا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جرم بنتا ہے یا نہیں یہ فیصلہ عدالت کرے گی، عدالت جے آئی ٹی رپورٹ کی پابند نہیں تاہم مقدمے کو منطقی انجام تک پہنچائیں گے۔ جسٹس اعجاز الاحسن نے ریمارکس دیے کہ حقائق پر مبنی انکوائری ہوئی ہے، ہم نے اس رپورٹ پر فیصلہ کرنا ہے، یہاں کوئی بھی مقدس گائے نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ جعلی کاؤنٹس کے تانے بانے اومنی گروپ سے جاکر ملتے ہیں اور اومنی گروپ کے کنکشن سیاست دانوں اور پراپرٹی ٹائیکون سے ملتے ہیں۔چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ ایسا مکسچر کیا گیا ہے کہ اس کی لسی بن گئی ہے، کیا اوپر سے فرشتے آکر جعلی بینک اکاؤنٹس کھول گئے؟ مطمئن کرنا ہوگا اومنی گروپ کا سیاستدانوں اور بحریہ ٹاؤن سے گٹھ جوڑ نہیں، جس پر وکیل اومنی گروپ منیر بھٹی نے کہا کہ اومنی گروپ کا سندھ حکومت اور بحریہ سے کسی گٹھ جوڑ کا تاثر درست نہیں ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اومنی گروپ نے بندر بانٹ سے تمام جائداد اور کمپنیاں بنائیں، اربوں روپے کی چینی رہن رکھوائے بغیر ہی اربوں روپے قرض لیا۔چیف جسٹس نے کہا کہ انور مجید اور عبدالغنی مجید کی طرف سے جواب دیں کہ چینی کہاں ہے؟بعد ازاں عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کیس کا معاملہ نیب کو بھیجنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ نیب 2 ماہ میں تحقیقات مکمل کرے۔ عدالت نے پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک اور اٹارنی جنرل انور منصور کے بھائی عاصم منصور کا نام بھی ای سی ایل سے نکالنے کا حکم دیا۔عدالت عظمیٰنے کہا کہ نیب چاہے تو ان دونوں شخصیات کو الگ الگ طلب کرسکتی ہے جبکہ مزید تحقیقات کے دوران جے آئی ٹی اپنا بقیہ کام مکمل کرے اور اگر کوئی ریفرنس بنتا ہے تو بنائے۔