سکھر (نمائندہ جسارت) سکھر ڈیولپمنٹ الائنس کی جانب سے چیئرمین حاجی محمد جاویدمیمن کی قیادت میں پینے کے پانی کا بحران، صفائی ستھرائی کی ابتر صورتحال، نکاسی آب کا نظام مفلوج، شاہراہوں کی خستہ حالی و دیگر بڑھتے ہوئے شہری مسائل کیخلاف قریشی گوٹھ چوک پر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ قریشی روڈ چوک ٹائر نذر آتش کر کے شہر کے منتخب نمائندوں، میئر، ڈپٹی میئر اور انتظامیہ کیخلاف شدید نعرے لگائے۔ احتجاجی مظاہرے میں مولانا عبیداللہ بھٹو، غلام مصطفی پھلپوٹو، اشفاق بھٹی، حسن شہید، عبدالباری انصاری، صداقت خان، ڈاڈو ابڑو، امداد جھنڈیر، اسداللہ چنا، مسعود بھیو، خلیق احمد، حبیب اللہ انصاری، ارشد شیخ، نثار شیخ و دیگر نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے حاجی محمد جاوید میمن و دیگر رہنماؤں کا کہنا تھا کہ سندھ کا تیسرا بڑا شہر مسائلستان بن چکا ہے، پینے کے پانی کی فراہمی پر اربوں روپے کے فنڈز خرچ کیے گئے ہیں۔ اس کے باوجود سکھر کے شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، جوکہ شہر سے منتخب نمائندوں، میئر، ڈپٹی میئر اور انتظامیہ کی نااہلی کی بدترین مثال ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ شہر میں پانی کی شدید قلت ہے، مرد خواتین، بزرگ بچے دور دراز علاقوں میں پانی کے حصول کے لیے پریشانی دکھائی دیتے ہیں اس کے باوجود شہر سے منتخب نمائندے اور میئر، ڈپٹی میئر سکھر کی عوام کو لاوارث چھوڑ کر بیرون شہر کے مزے لوٹنے میں مصروف ہیں۔ میئر سکھر کی جانب سے بکھر آئی لینڈ پر کروڑوں روپے خرچ کرکے منصوبہ بنایا گیا اورمیئر کی جانب سے40 سال تک پانی بحران کے خاتمے کے بلند و بانگ دعوے کیے گئے تھے جوکہ دھرے کے دھرے رہ گئے ہیں۔ آج بھی شہری پانی کی بوند بوند کو ترس رہے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ انتہائی افسوس کا مقام ہے کہ گزشتہ 15 سال سے مسلسل اقتدار میں رہنے والے سیاسی خاندان نے لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنانے کے بجائے اپنے اور خاندان کے بزنس کو فروغ دیا، ان کا کہنا تھا کہ ایک جانب لاکھوں عوام بنیادی سہولیات سے محروم ہیں تو دوسری جانب اقتدار پر قابض لوگ اپنے سیاسی قائدین کو خوش کرنے کے لیے لندن سے نایاب نسل کی گھوڑی، ہیرے کی انگھوٹی و دیگر قیمتی تحائف دے کر اپنی کرسیاں مضبوط کر رہے ہیں، جبکہ سکھر کے عوام ٹوٹی پھوٹی شاہراہوں، کچرے کے ڈھیروں، مفلوج نکاسی آب کا نظام، صحت و تعلیم کی بنیادوں سہولیات کی عدم فراہمی کی وجہ سے اذیت ناک صورتحال سے دوچار ہیں۔ اس کے باوجود شہر کے منتخب نمائندوں کو عوام سے کوئی سروکار نہیں ہے، اگر یہی صورتحال رہی تو عوا م کے صبر کا پیمانہ لبریز ہو جائے گا۔