پانی کی تنصیبات پر موجود تجاوزات کو بہر صورت ختم کیا جائے،ایم ڈی واٹر بورڈ

48

کراچی (رپورٹ: محمد انور) عدالت عظمیٰ کے حکم پر پانی کی تنصیبات پر موجود تجاوزات کو ہر صورت میں ختم کیا جائے گا اور ضرورت پڑی تو ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے رینجرز اور پولیس کی مدد بھی حاصل کی جائے گی۔ یہ بات ادارہ فراہمی و نکاسی آب کے منیجنگ ڈائریکٹر اسد اللہ خان نے جسارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ ان کا کہنا تھا کہ گلشن اقبال واٹر بورڈ کی کنڈیوٹ پر موجود غیر قانونی تعمیرات منہدم کرنے کے دوران مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا جس کی وجہ سے وقتی
طور پر آپریشن روکنا پڑا، اس کا مطلب یہ نہیں کہ ایسی تعمیرات کو پھر نظر انداز کردیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عدالت عظمیٰ کے احکامات پر عمل کرنا ہماری ذمے داری ہے جسے دیگر امور کے ساتھ ترجیحات میں شامل کرلیا گیا ہے۔ انجینئر اسد اللہ خان کا کہنا تھا کہ جب تک موقع ملا اور حکومت نے اعتماد کیا میں ایم ڈی کی ذمے داریاں رات دن محنت کرکے ادا کرتا رہوں گا۔ مجھے شہریوں کی پانی کی ضروریات کے ساتھ سیوریج کے نظام میں پائی جانے والی خرابیوں کا بھی احساس ہے۔ جسے میں قائم مقام ایم ڈی کی حیثیت سے جلد سے جلد درست کرنے کے لیے اقدامات کررہا ہوں۔ ایم ڈی واٹر بورڈ نے بتایا کہ پانی اور سیوریج کے نظام کی بہتری کے لیے 8 سپرنٹنڈنگ انجینئرز اور ایگزیکیٹو انجینئرز کے تبادلے و تعیناتی کردی گئی۔ جنہیں حکم دیا گیا ہے کہ بھر پور توجہ سے فرائض کی ادائیگی کو یقینی بنایا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ صوبائی وزیر بلدیات سعید غنی بھی چاہتے ہیں کہ واٹر بورڈ کا نظام مزید بہتر کرکے شہریوں کی شکایات کا ازالہ کیا جائے۔ ایم ڈی اسد اللہ نے بتایا ہے کہ شہری جلد ہی فراہمی آب کی صورتحال بہتر دیکھ سکیں گے۔ جاری منصوبوں کو شیڈول کے تحت مکمل کرنے کے لیے بھی متعلقہ انجینئرز کو ہدایات دی جاچکی ہیں۔