چین کے مقابل گجرات میں پنکھوں کی پیداوار صرف1فیصد ہے، میاں زاہد حسین

200

صنعت سے تقریبا 1لاکھ لوگوں کا روزگار جڑ ا ہوا ہے ،مزید گنجائش کی ضرورت ہے

کراچی:پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولز فور م وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر ،بزنس مین پینل کے سینئر وائس چےئرمین اور سابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہاکہ گجرات میں 1100سے زیادہ صنعتی یونٹس اس وقت موجود ہیں ،جن سے پیدا ہونے والی مصنوعات کی ملک بھر میں بے پناہ مانگ ہے۔پاکستا ن میں سالانہ 8ملین پنکھے تیار کئے جا تے ہیں جس کیلئے گجرات میں 300یونٹس کا م کر رہے ہیں ۔ ہزاروں افرادکا روزگار اس صنعت سے وابستہ ہیں جبکہ تقریبا 1لاکھ سے زائد افراد اس صنعت سے بلا واسطہ فائد ہ اُٹھا رہے ہیں ۔

پاکستان میں معیا ری پنکھے تیا رہونے کے باوجود عالمی مارکیٹ میں پاکستانی پنکھوں کی قیمتیں کم ہیں۔ گجرات میں پنکھا بنانے کی صنعتیں دوسری منڈیوں کے مقابلے میں بہت کم ہیں ۔ پاکستان میں روزانہ 300-400 پنکھے جبکہ چائنا میں روزانہ 45-5000ہزار پنکھے تیار کئے جا تے ہیں۔ پاکستانی پنکھوں کے معیار اور کھپت بڑھانے کیلئے نئی صنعتوں کے قیام کے ساتھ ساتھ عالمی معیار کی ٹیسٹنگ پراسیس، انٹرنیشنل سرٹیفیکیشن اور ٹیکنا لوجی کو اپگریڈ کرنے کی اشد ضرورت ہے۔

مزید صنعتوں کے قیام سے نا صرف بے روزگار ی میں کمی وا قع ہوگی بلکہ مقامی معیشت میں بھی بہتر ی آئیگی۔گجرات پاکستان میں بننے والے پنکھے افغانستان سمیت بنگلہ دیش، مشرقِ وسطیٰ اور افریقہ کے کئی ممالک میں برآمد کئے جارہے ہیں تاہم برآمدات کی ترقی کے لئے ملائیشیاء اور ساؤتھ افریقا میں نئی منڈیاں تلاش کرنے کے ساتھ ساتھ پلاسٹک کے پنکھوں کی خاطر خواہ مانگ رکھنے والی امریکہ اور یورپی منڈیوں میں ترسیل کے لئے کوشش کی جائے ۔ گجرا ت کرافٹ ورک ، دستکاری، رنگ کاری، اونی شالوں اور جرسیوں کے لئے ملک بھر میں مشہور ہے۔ اس شہر کے دیدہ زیب زیورات اور آرائشی مصنوعات ملک بھر کی خواتین میں مقبول ہیں۔ گجرات میں مختلف صنعتوں میں سرمایہ کاری کے بہترین مواقع ہیں جن میں فرنیچر، برقی مصنوعات، موٹر بائیک اور ماس لیول پر دستکاری اور رنگ کاری شامل ہیں۔

میاں زاہد حسین نے گجرات کی بزنس کمیونٹی سے گفتگو میں کہا کہ گجرات کی ذرخیز ذرعی زمینوں سے پیدا ہونے والی اشیاء میں اعلیٰ معیارکا چاول، گندم ، گنا، سبزیاں اور تمباکو شامل ہیں ۔ گجرات کے باسمتی چاول کی منفردخوشبو کی وجہ سے یورپی منڈیوں میں اپنی خاص پہچان اور بے تحاشہ مانگ ہے۔گجرات کے باسمتی چاول کا ملکی برآمدات میں قابلِ ذکر حصہ ہے، جس میں مزید اضافے کے لئے حکومت اقدامات کرے۔ سی پیک کے تحت پشاور سے کراچی بننے والے دو رویہ ریلوے ٹریک سے گجرات کی مصنوعات کی ملکی منڈیوں میں بروقت ترسیل بہتر ہوگی، اور شہر میں صنعتی اور تجارتی سرگرمیاں فروغ پائینگی۔

گجرات شہر میں کاروباری اور صنعتی ترقی کے بیشتر مواقع ہونے کے ساتھ ساتھ موجودہ صنعتیں ترقی کا بہترین پوٹینشل رکھتی ہیں ۔ صنعتوں کے مسائل کو حل کرنے اور تجارت و صنعت کے فروغ کے لئے گجرات چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کا کردار قابلِ توصیف ہے۔ حکومت شہر کی صنعتوں کو درپیش مسائل کے حل کے لئے گجرات چیمبر کی سفارشات پر عمل کرے۔حکومت اورگجرات شہر سے وابستہ بااثر سیاسی شخصیات مقامی برآمدات کی فروغ میں برآمد کنندگان اور صنعتکاروں کی مدد کریں۔ گجرات کے صنعت و تجارت کو درپیش مسائل کو حل کرکے حکومت شہر کی برآمدات میں اضا فہ کرسکتی ہے جس سے گجرات کی ترقی کی راہ ہموار ہوگی نیز گجرات میں ٹیکنیکل اور ووکیشنل ٹریننگ سینٹر کے قیام سے مقامی طور پر انڈسٹری کو اسکلڈ لیبر کی فراہمی میں آسانی ہوگی۔