مودی کے دورہ کشمیر پر حریت قیادت کی نظر بندی قابل مذمت ہے، امیر العظیم

100

 

لاہور(وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ نریندر مودی کے دورہ مقبوضہ کشمیر کے موقع پر پوری وادی کو چھاؤنی میں تبدیل کرکے حریت قیادت کو نظر بند کرنے ، انٹرنیٹ سروس کو معطل اور آزاد میڈیا ذرائع پر قدغن لگانے کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔ نہتے کشمیریوں نے بھارتی وزیراعظم کا سیاہ جھنڈوں سے استقبال کرکے یہ ثابت کردیا ہے کہ ہندوستان کے خلاف کشمیر کا بچہ بچہ بھارتی تسلط سے نجات چاہتا ہے۔ وہ وقت دور نہیں جب کشمیر آزاد ہو کر پاکستان کا حصہ بنے گا۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے گزشتہ روز لاہور میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہا کہ سانحہ ساہیوال کے حوالے سے بننے والی جے آئی ٹی پر شکوک و شبہات جنم لے چکے ہیں۔ متاثرہ خاندان اور پوری قوم کا مطالبہ ہے کہ جوڈیشل کمیشن بنا کر اصل حقائق قوم کے سامنے لائے جائیں اور واقعے میں ملوث سی ٹی ڈی اہلکاروں کو کیفر کردارتک پہنچایا جائے۔ سانحہ ساہیوال نے پوری قوم کو شدید کرب میں مبتلا کردیا ہے۔ قانون نافذ کرنے والے ادارے ہی صوبے میں دہشت کی علامت بن چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے عوام کی زندگی اجیرن ہوگئی ہے۔ وفاقی وزراء گیس کی قیمتوں میں مزیداضافے کی بات کرچکے ہیں،پہلے ہی عوام بجلی، گیس کی قیمتوں میں اضافے سے شدید پریشان ہیں۔اب گیس کو اور مہنگاکردینے سے عوامی مشکلات بڑھ جائیں گی۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے پورا نظام ہی غیر سنجیدہ افراد کے ہاتھوں میں آگیا ہے۔ تبدیلی کا خواب دکھانے والے عوام کو دستیاب سبسڈی بھی چھین لینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے پاس کسی قسم کا کوئی معاشی ایجنڈا نہیں۔ مسائل کے انبار لگے ہیں اور وزراء کی فوج ظفر موج صرف اور صرف اقتدار انجوائے کررہی ہے۔ ملک و قوم کی تقدیر بدلنے کے لیے دکھاوے اور ڈنگ ٹپاؤ پالیسیوں کو ترک کرکے سنجیدگی سے اقدامات کرنے ہوں گے۔ امیرالعظیم نے مزیدکہاکہ تحریک انصاف کی حکومت کے 6 ماہ مکمل ہوچکے ہیں مگرمہنگائی کی چکی میں پسے ہوئے عوام کو ابھی تک کوئی ریلیف نہیں مل سکا۔اگر آئندہ آنے والے مہینوں میں بھی مہنگائی کی یہی صورتحال رہی تو عوام شدیداحتجاج پر مجبور ہوجائیں گے اورتحریک انصاف کی حکومت کاچلنا مشکل ہوجائے گا۔اس لیے موجودہ حکمرانوں کو ہوش کے ناخن لینے چاہئیں اور سابقہ حکومتوں مسلم لیگ(ن) اور پیپلزپارٹی کاانجام ذہن میں رکھنا چاہیے۔ تحریک انصاف سے قوم کو بڑی توقعات وابستہ تھیں لیکن حکومت کی ابھی تک کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے۔