سیاسی معاملات میں ریاست کی کسی ادارے کو مداخلت کا اختیار نہیں، امیر العظیم

73

 

لاہور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ سیاسی معاملات میں ریاست کے کسی بھی شخص یا ادارے کو مداخلت کا اختیار نہیں دیا جاسکتا۔ اس سے ملک میں اداروں کیخلاف نفرت بڑھے گی اور مخاصمت کی فضا قائم ہوگی۔ آئین پاکستان میں تمام اداروں کی ذمے داریاں بڑی واضح انداز میں بیان کردی گئی ہیں، ان سے تجاوز کرنے سے ملک میں بحرانی کیفیت جنم لے سکتی ہے۔ اس حوالے سے عدالت عظمیٰ کے احکامات کا خیر مقدم کرتے ہیں، جس میں کہا گیا ہے کہ قانون حکومت یا ادارے سب پر لاگو ہوتا ہے۔ ریاستی اداروں کو اپنی حدود اور دائرہ کار میں رہ کر کام کرنا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ امیر العظیم نے کہا کہ ماضی میں اداروں کی آپس میں چپقلش اور نتیجتاً ملک میں جمہوری نظام کو ڈی ریل کرکے آمرانہ نظام کو قائم کرنا بڑی بدقسمتی تھی، جس سے ملکی ترقی کا راستہ رک گیا۔ جمہوری نظام چاہے جتنا بھی کمزور کیوں نہ ہو اس کو تقویت ملنی چاہیے بصورت دیگر ترقی کے اہداف حاصل کرنے کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ پاکستان اس وقت انتہائی نازک صورت حال سے دوچار ہے۔ تمام اداروں کو ایک دوسرے کا احترام کرتے ہوئے آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر کام کرنا ہوگا۔ جن ممالک میں قانون کو کھلونا بنایا گیا آج وہ اندھیروں میں ڈوب چکے ہیں۔ ملک و قوم کی بہتری کے لیے سب کو مل کر کام کرنا چاہیے۔ ملک اس وقت اندرونی طور پر سنگین خطرات کا شکار ہے۔ عوام نے تحریک انصاف پر صرف اس لیے اعتماد کا اظہار کیا تھا کہ وہ ملک میں دو جماعتی نظام سے تنگ آچکے تھے اور بڑے پیمانے پر مثبت تبدیلی کے خواہاں تھے مگر المیہ یہ ہے کہ ملک میں چہرے تو بدل گئے مگر نظام میں کسی قسم کی کوئی تبدیلی نظر نہیں آئی۔ ملک و قوم کو اتحاد و یکجہتی کی ضرورت ہے۔ سسٹم کی بہتری کے لیے موجودہ فرسودہ نظام سے چھٹکارا حاصل کرنا ہوگا۔ پاکستان ایک اسلامی ملک ہے، اس میں انگریزوں کے بجائے اللہ اور اس کے رسولؐ کا نظام ہی لاگو کرکے ہم ترقی کی منازل طے کرسکتے ہیں۔