حکومت غربت نہیں غریب مکاؤ پالیسی پر عمل کر رہی ہے، امیر لعظیم 

86

لاہور(وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن پر کبھی خود مختار معاشی پالیسی نہیں بن سکتی ۔ وزیر اعظم عمران خان ماضی میں آئی ایم ایف کے پاس جانے کے عمل کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں ۔آج بڑے فخریہ انداز میں عالمی مالیاتی فنڈ سے مذاکرات کامیاب ہونے کی قوم کو نوید سنائی جا رہی ہے ۔تاریخ گواہ ہے کہ دنیا میں کوئی ایک قوم بھی ایسی نہیں جس نے قرضوں پر ترقی کی منازل طے کیں ہو ں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے کہا کہ غریب عوام کااستحصال ہر دورحکومت میں ہوتارہا ہے۔غربت نے عوام کا جینا محال کردیا ہے۔لوگوں کے پاس بنیادی سہولیات اور کھانے کودووقت کی روٹی میسر نہیں جبکہ حکمرانوں کی جانب سے آئے روزغربت کے خاتمے کے اعلان ہوتے رہتے ہیں۔المیہ یہ ہے کہ ماضی کے حکمرانوں اور موجودہ حکومت سے غربت کاخاتمہ تو نہیں ہوسکاالبتہ ملک سے غریب ضرور ختم ہورہے ہیں۔یوں محسوس ہوتاہے کہ حکومت غربت مکاؤنہیں بلکہ غریب مکاؤ پالیسی پر عمل کررہی ہے۔انہوں نے کہاکہ مہنگائی اور بے روزگاری کے باعث جرائم کی شرح میں اضافہ ہوتاجا رہا ہے۔پڑھے لکھے نوجوان جرائم کی دلدل میں دھنستے جارہے ہیں۔ جب تک حکمرانوں کے قول وفعل میں تضاد رہے گا تب تک ملک وقوم کومخلص اور محب وطن اور کرپشن سے پاک قیادت میسر نہیں آسکتی۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی، بے روزگاری، کرپشن، دہشت گردی اور دیگر بہت سارے مسائل نے عوام کی مشکلات اور پریشانیوں میں کئی گنا اضافہ کردیا ہے۔ کرپشن نے ملکی جڑوں کو کھوکھلا کرکے رکھ دیا ہے۔ احتساب کا نظام عملاً ناپید ہونے کی وجہ سے کرپٹ ٹولہ ملک کو لوٹنے میں مصروف ہے۔ جب تک ملک سے کرپشن کا قلع قمع نہیں کیا جاتا ترقی کا خواب شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا۔ مٹھی بھر کرپٹ مافیانے تمام اختیارات پر قبضہ جما رکھا ہے۔ ہر دور حکومت میں قومی خزانے سے لوٹ مار کرکے جائدادیں اور بینک بیلنس بنائے گئے مگر ان کو کوئی پوچھنے والا نہیں۔