کالی مرچیں 

215

* سعودی عرب کی پاکستان کو بیس ارب ڈالر کی امداد۔ تھینک یو امریکا
* ایم بی ایس میں اگر ایک بی کا اضافہ کردیا جائے تو ایم بی بی ایس بن جاتا ہے۔ جس کا ایک مفہوم ’’میاں، بیوی، بچوں، سمیت‘‘ بھی لیا جاتا ہے۔ محمد بن سلمان جس تام جھام کے ساتھ پاکستان تشریف لائے ہیں اس پر یہی مفہوم صادق آتا ہے۔
* امید ہے ایم بی ایس کے دورے کے بعد عرب ممالک کی طرح ہم بھی اسرائیل سے دشمنی کا رویہ تر ک کردیں گے۔
* عمران خان نے سعودی ولی عہد سے سعودی عرب کی جیلوں میں قید تین ہزار پاکستانیوں کے بارے میں درخواست کی اور کہا وہ ہمارے لیے بہت اہم ہیں۔ عمران خان پندرہ ہزار سے زا ئد لا پتا افراد کے بارے میں جنرل باجوہ سے ایسی درخواست کرسکتے ہیں۔
* نواز شریف کا سامان تعیش قرار دے کر جن بڑی بڑی گاڑیوں کو نیلام کردیا گیا تھا ایم بی ایس کی آمد پر ان بڑی گاڑیوں کی ضرورت پڑی۔ پتا چلا وہ تو نواز شریف دشمنی میں نیلام کردی گئیں۔ لہٰذا اب چالیس ہزار روپے روزانہ کرائے پر ویسی ہی گاڑیاں حاصل کی گئیں۔ اسے کہتے ہیں وژن۔ ویسے ایسی صورتحال کو تھوک کر چاٹنا بھی کہتے ہیں۔
* پٹرول 59پیسے کیروسین آئل 73پیسے لائٹ ڈیزل 25پیسے کم۔ کون کہتا ہے حکومت کو لوگوں کی مشکلات کا احساس نہیں۔
* سترہ برس پہلے جس ملا عبدالسلام ضعیف کو امریکی گھسیٹ کر بے دردی سے گرفتار کر رہے تھے آج وہی ملا عبدالسلام مذاکرات میں امریکیوں کو گھسیٹ رہے ہیں۔
* اگر آپ جاننا چاہتے ہیں کہ حقیقی حکمران کون ہیں تو یہ جاننے کی کوشش کیجیے کہ آپ کو کس ادارے پر کن لوگوں پر تنقید کرنے کی اجازت نہیں ہے۔
* ہمارے ملک میں رائج قانون قرآن کی محکم آیات سے نہیں بلکہ انگریزی قانون کی بوسیدہ کالی کتابوں سے لیا جاتا ہے۔
* پاکستان میں جنوری 2014 سے مئی 2018 تک 3ہزار 3سو 45افراد پو لیس مقابلے میں مارے گئے۔ دی نیوز جنوری 20،2019 تم کتنے راؤ انوار پکڑو گے ہر تھانے سے راؤ انوار نکلے گا۔
* کون جیتا ہے زندگی اپنی
ہر کسی پر کوئی مسلط ہے
* دو چیزیں عارضی ہوتی ہیں ایک مصیبت اور دوسری حکومت
* والدین، اساتذہ، پولیس، ایف آئی اے، فوج کسی کو پتا نہیں چلا، شہر یار آفریدی کو پتا چل گیا کہ اسلام آباد میں 75فی صد بچیاں منشیات استعمال کرتی ہیں۔
* کوشش کریں مرنے سے پہلے اللہ کو پیارے ہو جائیں۔ اشفاق احمد
* لوگ پہلے لڑتے تھے تو تیسرا صلح کر وا دیا کرتا تھا اب تیسرا ویڈیو بناتا ہے۔
* کچھ پتا ہے چیف جسٹس ثاقب نثار آج کل کہاں ہیں۔ جسے ملے وہ ڈیم فنڈ میں عطیہ کردے۔
* اُس کی یادداشت چلی گئی ہے۔ کوئی اسے یاد دلاؤ اس نے الیکشن کے دوران کیا کیا وعدے کیے تھے۔
* دکھوں کے پھٹے کپڑوں سے نجات کے لیے ہم نے تمہیں ووٹ دیے تھے لیکن تم یہ پھٹے کپڑے بھی ہمارے بدن سے نوچ رہے ہو۔
* اب آنکھ لگے یا نہ لگے اپنی بلا سے
اک خواب ضروری تھا سو وہ دیکھ لیا ہے
* اس چیف جسٹس کا نام بتائیے جسے ڈیم بنانے کی فکر تھی، اس بات کی فکر تھی کہ لوگ دو سے زیادہ بچے پیدا نہ کریں مگر اپنی عدالت میں زیر التوا مقدمات اور بے انصافی سے ہونے والے اندھیروں کی فکر نہیں تھی۔
* اگر آج وہ زندہ ہوتا تو پٹرول 46روپے اور بجلی دو روپے یونٹ ہوتی۔ اسد عمر کی یاد میں ایک منٹ کی خا موشی
* غریبوں کو مہنگائی چاٹ رہی ہے۔ حکومت کی منڈیر پر کوے کائیں کائیں کررہے ہیں۔
* تجھے جب بھی کوئی دکھ دے اس دکھ کا نام بیٹی رکھ دینا۔ سارا شگفتہ
* مہندی کے انتظار میں لڑکیوں کے ہاتھ سوکھ گئے کہ کوئی انہیں پسند کرے اور وہ باپ کے گھر سے رخصت ہوں مگر لڑکے والوں کو، جہیز کے بادل چھونے والوں کو ان کے آنسو کب دکھائی دیتے ہیں۔
* اہل اقتدار کو خبر کرو ان کی قبریں انہیں چھپ کر دیکھ رہی ہیں۔
* ایٹمی ہتھیاروں کی پازیب پہن کر ہم میدان جنگ سے بھاگتے پھر رہے ہیں۔
* اے عدم احتیاط لوگوں سے
لوگ منکر نکیر ہوتے ہیں
* انصاف ججوں کی ملازمت میں ہے۔
* اعلیٰ لباس پہنے، عہدوں سے لپٹے، قبر کی شرم سے بے نیاز، کتے راتب کھا رہے ہیں خاموشی کے ساتھ نہیں بلکہ بھونک بھونک کر۔
* حکمرانو! تقریروں کے مدفن سے نکلو، قاضیوں ناانصافی کے در پہ کیے گئے سجدوں سے سر اٹھاؤ۔۔۔ ایک بچہ کوڑے کے ڈھیر سے چن کر کھارہا ہے۔
* زمین نے حیرت سے درخت کاٹتے آدمی کو دیکھا اور خاموشی سے ایک درخت اگا دیا۔
* دشت پڑتا ہے میاں
عشق میں گھر سے پہلے
* جن جہازوں کو کشمیر فتح کرنا تھا وہ کرتب بازی میں کام آرہے ہیں۔