محمد بن سلمان کا دورہ پاکستان 

163

بڑے دل کے لوگ وہ ہوتے ہیں جو انسانوں کی قدر کرتے ہیں جو محبتیں بانٹتے ہیں اور جو اپنی ذات کو منفی کرکے دوسروں کا خیال رکھتے ہیں اور جب دو بڑے دل والے مل بیٹھیں تو متعلقہ معاشروں میں خوشحالی کو کوئی نہیں روک سکتا۔ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان پاکستان کا دو روزہ دورہ کرکے پیر کو اپنے وطن چلے گئے۔ اس دورے کے دوران 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہی نہیں کی بلکہ انہوں نے اپنے آپ کو سعودی عرب میں پاکستان کا سفیر ’’کہہ کر‘‘ بلکہ قرار دے کر وزیراعظم عمران خان، ان کی حکومت اور تمام پاکستانیوں کے دلوں میں ’’گھر کرلیا‘‘ ہے۔ یہی نہیں بلکہ وزیراعظم عمران خان کی درخواست پر سعودی عرب میں قید تین ہزار پاکستانیوں کی رہائی کے لیے ہر ممکن اقدام کرنے کی یقین دہانی کرواکر بھی انہوں نے قید افراد کے خاندانوں کی دعائیں لی ہیں۔ یاد رہے کہ ولی عہد محمد بن سلمان تاریخی دورے پر اتوار 17 فروری کی شب پاکستان پہنچے تھے۔
ولی عہد کے دورے کے دوسرے دن سینیٹ کے چیئرمین نے سے ملاقات کی جبکہ صدر مملکت عارف علوی نے سعودی شہزادے کو پاکستان کے سب سے بڑے سول اعزاز ’نشان پاکستان‘ سے نوازا۔ محمد بن سلمان نے اپنے دورے کے دوران میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے بھی الگ ملاقات کی۔ وزیر اعظم ہاؤس میں سعودی ولی عہد کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا تھا، جہاں انہوں نے مختصر سے خطاب میں کہا کہ مستقبل میں پاکستان بہت اہم ملک ہوگا۔ اس موقع پر وزیر اعظم اور محمد بن سلمان کی براہ راست ملاقات بھی ہوئی ، جس میں دونوں ممالک کے درمیان 20 ارب ڈالر کے معاہدوں پر دستخط ہوئے تھے۔ محمد بن سلمان نے کہا کہ ’’ہم نے آج مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کردیے، پہلے مرحلے میں سعودی سرمایہ کاری کی مالیت 20 ارب ڈالر کی ہے اور پہلے مرحلے کے لیے یہ بہت بڑی رقم ہے‘‘۔ اس موقع پر انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ ہر گزرتے مہینے اور سال کے ساتھ سعودی سرمایہ کاری میں بڑے اعداد و شمار کے ساتھ اضافہ ہوتا جائے گا جو دونوں ممالک کے لیے فائدہ مند ہوگی۔ خصوصی طور پر پاکستان کے لیے کسی غیر ملکی اہم ریاسیتی شخصیت کا یہ کہنا کہ ’’مستقبل قریب میں پاکستان بہت اہم ملک بننے جارہا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ ہم اس کا حصہ ہیں‘‘۔ انتہائی اہم اور تاریخی بات ہے۔ یقیناًایسا ہی کچھ وہ دیکھ رہیں ہوں گے جس کا برملا اظہار کیا گیا اور اللہ نے چاہا تو ان شاء اللہ ایسا ہی کچھ ہوگا۔
محمد بن سلمان کے پاکستان میں دو دن کا قیام دو سو دن کے مساوی تھا دلچسپ امر یہ کہ یہ بات بھی سامنے نہیں آسکی کہ ’’میگا پیکیج‘‘ کے بدلے میں سعودی عرب نے پاکستانی سے کیا مانگا اور اسے پاکستان سے کیا توقعات ہیں۔ تاہم ان کا یہ کہنا تھا کہ ’’پاکستان اور سعودی عرب مل کر سیاسی، معاشی اور سیکورٹی کے امور پر کام کریں گے اور ہمیں یقین ہے کہ دونوں ممالک اس خطے کو شاندار مستقبل دیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘ہم اپنے خطے (مشرق وسطیٰ) پر یقین رکھتے ہیں اس لیے یہاں سرمایہ کررہے ہیں اور ایک دن ’عظیم مشرق وسطیٰ بنے گا اور اس کے مشرق میں پاکستان ہوگا‘‘۔ یاد رہے کہ محمد بن سلمان ولی عہد بننے کے بعد ان کا سعودی عرب کے مشرقی ممالک کا یہ پہلا دورہ ہے جس کا پاکستان پہلا ملک ہے جہاں کا انہوں نے دورہ کیا ہے۔
ولی عہد محمد بن سلمان اور عمران خان کے درمیان ملاقاتوں کے دوران یہ تاثر واضح تھا کہ وزیراعظم عمران خان اور شہزادہ محمد بن سلمان کے خیالات اور مستقبل کے حوالے سے خاصی ہم آہنگی پائی جاتی۔ شاید یہی وجہ ہے کہ وزیراعظم نے ولی عہد محمد بن سلمان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہر مشکل وقت میں ہمارے ساتھ تعاون کرنے پر میں آپ کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں‘‘۔ وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ’’اب پاکستان اور سعودی عرب اپنے تعلقات کو نئی سطح پر لے کر جارہے ہیں جہاں سرمایہ کاری کے معاہدے دونوں ممالک کے لیے سود مند ثابت ہوں گے‘‘۔ تاہم عمران خان نے یہ بھی واضح کیا کہ ’’سعودی عرب سے ہماری محبت کی ایک وجہ مکہ و مدینہ بھی ہیں، میرے لیے مکے اور مدینے کا سفر سب سے بڑا اعزاز ہے، دونوں ممالک میں سیاحت کے میدان میں بہت مواقع ہیں‘‘۔
راقم الحروف کو اس بات پر بھی پورا یقین ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب میں قربتیں اللہ کے حکم سے بڑھ رہی ہیں جس کی وجہ دونوں ممالک کی ایک دوسرے خصوصاً اپنے ملکوں اور اس کے عوام کے ساتھ نیک نیتی پر مبنی ارادے ہیں۔ یقین یہ بھی ہے کہ ’جو‘ ان تعلقات کو مستحکم کررہا ہے وہی ان تعلقات کے امور کی ’’مانیٹرنگ‘‘ بھی کرے گا۔ پاکستان کے لیے سب سے بڑا اعزاز تو یہ بھی ہے پاکستانی فوج کے ریٹائرڈ جنرل راحیل شریف کو دنیائے اسلام کے 41 ممالک کے فوجی اتحاد برائے انسداد دہشت گردی Islamic Military Counter Terrorism Coalition کی سربراہی کررہے ہیں۔ اس اتحاد کا ہیڈ کوارٹر سعودی عرب کے شہر ریاض میں قائم ہے۔ میں لکھا چکا ہوں کہ سعودی عرب اور پاکستان کی قربتیں تمام اسلامی ممالک کو ایک دوسرے سے جوڑنے کا باعث بنیں گی۔ ان شاء اللہ