امریکی سفارتخانہ کے تعاون سے فرضی عدالتی مقابلے کا انعقاد

230

مقابلے میں سیکٹروں پاکستانی طلبہ اور رضاکاروں نے شرکت کی جس میں چھ فرضی عدالتوں میں ستر سے زائد مقابلے ہوئے

 

اسلام آباد: پاکستان بھر سے قانون کے طلبہ اورقانونی ماہرین ۲۰۱۹ کے فلپ سی جیزاپ بین الاقوامی فرضی عدالتی مقابلے میں شرکت کے لئے پاکستان میں منعقدہ قومی سطح کے مقابلے کے لئے ۲۰ سے ۲۴ فروری تک اسلام آباد میں جمع ہوئے۔ اس مقابلے کا انعقاد پاکستان میں امریکی سفارتخانہ کے تعاون کیا گیا تھا جس میں پاکستان بھر سے قانون کی تعلیم دینے والے اداروں سے بتیس ٹیونں نے شرکت کی۔

اس سال کے مقابلے میں پہلی مرتبہ کوئٹہ کے دو لاء اسکولوں ااور اسلام آباد، پشاور اور لاہور سے لڑکیوں پر مشتمل تین ٹیموں نے شرکت کی- یہ تمام شرکاء آئندہ ماہ واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والے بین الاقوامی مقابلوں میں پاکستان کی نمائندگی کے لئے مقابلے میں شریک تھے، جہاں ۱۰۰ ملکوں کی ٹیمیں ایک دوسرے کے ساتھ مقابلہ کریں گی۔ پاکستان میں قومی سطح پر ہونے والا یہ فرضی عدالتی مقابلہ دنیا میں اپنی نوعیت کا دوسرا سب سے بڑا قومی مقاابلہ ہے۔

چار روزہ اس مقابلے میں سیکٹروں پاکستانی طلبہ اور رضاکاروں نے شرکت کی جس میں چھ فرضی عدالتوں میں ستر سے زائد مقابلے ہوئے۔ ۸۰ سے زائد رضاکار ججوں جن میں امریکی سفارتخانے سے پانچ اٹارنیز بھی شامل تھے، نے مقابلوں میں جج کے فرائض انجام دیئے۔ ان مقابلوں کے دوران ہر ٹیم نے پیچیدہ بین الاقوامی قانونی امور پر بحث کی اور دلائل پیش کئے۔

حتمی دلائل کے مرحلے کی صدارت کرنے والوں میں لاہور ہائی کورٹ کی جسٹس محترمہ عائشہ ملک اور بین الاقوامی قانون کے معروف ماہرین سلمان اکرم راجہ اور خضر حسین شامل تھے۔ فائنل بینچ میں جسٹس ملک اور ان کے معاونین نے انڈس کالج آف لاء (حیدرآباد) کو کامیاب ٹیم کے طور پر منتخب کیا۔ لمس (لاہور)، یونیورسٹی کالج لاہور اور کینرڈ کالج فار ویمن (لاہور) رنرز اپ قرار پائے۔ امریکی سا رتخانہ کا اوورسیز پروسیکیوشنل ڈیولپمنٹ، اسسٹنس اینڈ ٹریننگ سیکشن تمام چاروں ٹیموں کی مارچ میں واشنگٹن ڈی سی میں بین االاقوامی مقابلوں میں شرکت کے لئے ان کے سفر کے اخراجات برداشت کرے گا۔