بھارتی دراندازی کے معاملے کو اقوام متحدہ کے سامنے اٹھایاجائے،امیر العظیم

85

لاہور(وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ بھارتی حملے پر حکومت اپنا مؤقف واضح کرے۔اگربھارت نے کوئی دراندازی کی ہے تو اسکو منہ توڑ جواب دیاجائے۔ بھارت اپنی اخلاقی حدود پار کرچکا ہے۔پاکستان امن چاہتاہے مگر ہماری امن کی خواہش کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔71برسوں سے بھارت پاکستان کے وجود کو تسلیم کرنے کے بجائے محاذ آرائی کررہاہے۔پاکستان کی حدود کی خلاف ورزی کرنے پرمعاملے کو اقوام متحدہ اور عالمی برادری کے سامنے اٹھایاجائے اور بھارت کااصل چہرہ دنیا کے سامنے لایاجائے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے لاہور میں عوامی وفود سے گفتگوکرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم و ستم کسی سے ڈھکا چھپا نہیں۔مسئلہ کشمیر کوحل کیے بغیر خطے میں امن کاقیام ممکن نہیں۔کشمیری عوام پاکستان سے جڑنا چاہتے ہیں اور پاکستانی پرچم میں دفنایاجانا پسندکرتے ہیں۔بھارت کشمیر میں بری طرح پھنس چکا ہے۔انہوں نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارت نے نہتے اور بے گناہ کشمیریوں پر ریاستی دہشتگردی کی انتہاکردی ہے۔کوئی دن ایسا نہیں گزرتاجب مقبوضہ کشمیر کے کسی علاقے سے کسی کشمیری شہیدکاجنازہ نہ اٹھایا جاتا ہو ۔بھارتی فوج مقبوضہ کشمیر میں سنگین جرائم کی مرتکب ہورہی ہے۔بھارتی حکمرانوں کے عزائم سے اندازہ ہوتاہے کہ وہ جموں وکشمیرمیں ایک سازش کے تحت کشمیری عوام کو صفحہ ہستی سے مٹانا چاہتے ہیں اور اس حوالے سے بھارتی قابض فورسزکوکھلی چھوٹ دے دی گئی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت اپنی آٹھ لاکھ فوج کے ذریعے بھی مقبوضہ کشمیرکے عوام کی آوازکو دبانے میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے۔ بھارت گزشتہ71برسو ں میں ایک لاکھ سے زائدبے گناہ کشمیری مسلمانوں کو شہیدکرچکا ہے ۔ اتنی بڑی تعدادمیں شہادتوں اورظلم وستم کی داستانیں رقم کرنے کے باوجود بھارت کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کو ختم نہیں کرسکا بلکہ ہرگزرتے دن کے ساتھ آزادی کی تحریک میں شدت آتی جارہی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ افسوس ناک امرتویہ ہے کہ کشمیریوں پرہونے والے بھارتی مظالم پراقوام متحدہ، انسانیت کے علمبردار ممالک اور نام نہاد این جی او زخاموش تماشائی کاکردار اداکررہی ہیں۔بھارت نے کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو71برسوں سے دبارکھا ہے۔اب وقت آگیا ہے کہ جموں وکشمیر پر بھارتی تسلط ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن جدوجہد کی جائے۔امیرالعظیم نے مزیدکہاکہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور پاکستان کے 22 کروڑ عوام اس سے دستبردار ہونے کو تیا ر نہیں۔بھارت کوچاہیے کہ وہ کشمیر کو اٹوٹ انگ تصور کرنا چھوڑ دے۔ جنوبی ایشیا میں اس وقت تک پائیدار امن قائم نہیں ہوسکتا جب تک مسئلہ کشمیر کا حل کشمیریوں کی امنگوں کے عین مطابق نہیں نکالاجاتا۔