حکومت سفارتی کوششوں سے دنیا کو بھارت کا بد نما چہرہ دکھائے، سینیٹر مشتاق

127

 

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ ٹیپو سلطان نے امن کی بھیک نہیں مانگی تھی، حکومت بھی بھارت سے امن کی بھیک نہ مانگے، بھارت سے کسی قسم کے خیر کی توقع رکھنا انتہا درجے کی بے وقوفی ہے۔ وزیر اعظم 21 کروڑ پاکستانی عوام باصلاحیت افواج پر اعتماد کرکے جرأت کا مظاہرہ کریں۔ ہمارے وزیر اعظم مودی سے بات کرنے کے لیے منتیں کررہے ہیں جبکہ ان کو ہمارے وزیر اعظم کا فون تک سننا گوارا نہیں۔ او آئی سی میں بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج کی گیسٹ آف آنر کی حیثیت سے شرکت حکومت کی سفارتی ناکامی ہے۔ جارحانہ سفارتی کوششوں سے دنیا کو بھارت کا بدنما چہرہ دکھایا جائے۔ پارلیمانی وفود بنا کر دنیا کے سامنے کشمیر کا کیس اور بھارتی جارحیت بے نقاب کی جائے۔ سیاسی اور سفارتی کوششوں کا مرکزی نکتہ مسئلہ کشمیر کا حل اور کشمیر کی آزادی ہو۔ ایمان، تقویٰ اور جہاد فی سبیل اللہ کی ماٹو والی پاکستان کی مسلح افواج کو مبارکباد پیش کرتا ہوں، پاک فضائیہ نے قوم کا سر فخر سے بلند کردیا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی کی تین روزہ تحفظ پاکستان مہم ہفتہ اور اتوار کو بھی جاری رہے گی، اتوار کو بھی صوبے بھر میں بھارتی جارحیت کیخلاف بھر پور احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے۔ بھارت مقبوضہ کشمیر میں بدترین مظالم ڈھا رہا ہے۔ کشمیریوں نے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرکے جدوجہد آزادی کو زندہ رکھا ہوا ہے۔ کشمیری عوام بھارتی فوج اور ریاست کے خلاف جہاد کررہے ہیں، آزادی کشمیری عوام کا بنیادی حق ہے، بھارت کا غاصبانہ قبضہ ختم ہوکر رہے گا۔ پلوامہ کا واقعہ بھارتی ظلم و جارحیت کا رد عمل ہے۔ دریں اثنا جماعت اسلامی کے زیر اہتمام صوبے بھر کے اضلاع میں کشمیری عوام سے اظہار یکجہتی اور وطن عزیز کے دفاع اور تحفظ کے عزم کے لیے ریلیاں اور مظاہرے منعقد کیے گئے۔ اس سلسلے میں بڑا مظاہرہ پشاور میں کیا گیا جس کی قیادت جماعت اسلامی ضلع پشاور کے امیر عتیق الرحمن، سیکرٹری جنرل کفایت اللہ اور نائب امیر حافظ حشمت خان نے قیادت کی ۔