کوئٹہ: طویل غیر حاضری پر بولان میڈیکل کمپلیکس کی 30 نرسیں برطرف

159

کوئٹہ (نمائندہ جسارت) کوئٹہ میں طویل عرصے سے غیر حاضری اور قوانین کی سنگین خلاف ورزی پر بلوچستان نرسنگ ایسوسی ایشن کی صدر سمیت بولان میڈیکل کمپلیکس کی 30 سینئر نرسوں کو ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔ برطرف کیے جانے پر نرسنگ فیڈریشن نے اسپتال میں ڈیوٹیوں کا بائیکاٹ کر دیا اور کہا کہ وہ اس وقت تک ہڑتال کریں گی جب تک انہیں بحال نہیں کیا جاتا۔ ایم ایس بی ایم سی ڈاکٹر فہیم آفریدی کے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق بلوچستان نرسنگ ایسوسی ایشن کی صدر اور 16 ویں اسکیل کی نرس امیلیا ویلیم یکم جنوری 2018ء سے غیر حاضر تھیں جس پر ان کے خلاف انکوائری کمیٹی تشکیل دی گئی، تحقیقات پر پتا چلا کہ امیلیا ویلیم غیر حاضر تھیں اور بطور صدر نرسنگ ایسوسی ایشن زبردستی اپنی حاضری لگوانے سمیت نرسنگ ہاسٹل کے تعمیراتی کام میں من مانی کرتی رہی ہیں، انکوائری کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ برطرف نرس نے نرسنگ ہاسٹل کے مرکزی دروازے کا لاک توڑا، سیکورٹی گارڈز کو دھمکیاں دیں، امیلیا ویلیم ہاسٹل قوانین میں بے قاعدگیوں، اعلیٰ افسران کے احکامات نظر انداز کرنے اور الزام تراشی میں بھی ملوث رہیں، بر طرف نرس بی ایم سی اسپتال میں ہڑتال سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دیتی رہی ہے۔ جس کے بعد برطرف نرس سے 7 روز میں وضاحت طلب کی گئی ہے۔ انکوائری کمیٹی کی نشاندہی پر 16ویں اسکیل کی دیگر 29 نرسوں کو بھی ملازمت سے برطرف کر دیا گیا، انکوائری کمیٹی کی رپورٹ کے مطابق برطرف تمام نرسیں طویل عرصے سے نہ صرف غیر حاضر تھیں بلکہ بلوچستان حکومت سے این او سی حاصل کیے بغیر محکمہ صحت پنجاب میں ملازمت کر رہی تھیں۔ مسلسل غیر حاضریوں پر اسپتال کے 5 خاکروبوں کو بھی فارغ کر دیا گیا ہے۔