بھارت کی جانب سے آبی جارحیت قابل مذمت ہے ،امیر العظیم

103

لاہور(وقائع نگار خصوصی)امیرجماعت اسلامی صوبہ وسطی پنجاب امیر العظیم نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کی ملکی قرضوں میں اضافے کے حوالے سے تازہ رپورٹ تشویش ناک ہے۔ اس وقت ملکی کل قرضے 27ہزارار ب روپے سے تجاوز کرچکے ہیں ، اگر اسی رفتار سے حکمران قرضے حاصل کرتے رہے تو اگلے پانچ برسوں میں یہ 60ہزار ارب سے بھی زیادہ ہوجائیں گے ۔ ہر پاکستانی جو گزشتہ دور حکومت میں ایک لاکھ 35ہزار روپے کا مقروض تھا، اب ایک لاکھ پچاس ہزار کا مقروض ہوچکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور میں مختلف تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ناقص حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے ملکی معیشت دن پردن بدتر ہوتی چلی جارہی ہے۔ حکمرانوں کے عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے تمام دعوے ریت کی دیوار ثابت ہوئے ہیں۔ غربت ،مہنگائی اور بے روزگاری کے باعث لوگ فاقہ کشی اورخود کشی کرنے پر مجبورہوچکے ہیں۔ تبدیلی کے دعویداروں نے عوام کی زندگی کو اجیرن بنادیا ہے۔انہوں نے کہاکہ ملک میں اس وقت 6کروڑ پاکستانی غربت کی لکیر کے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ڈھائی کروڑ بچے اسکول جانے کے بجائے غربت کی وجہ سے محنت مزدوری کرنے پر مجبور ہیں جبکہ اس تعداد میں دن پردن اضافہ ہوتا جارہاہے جوکہ لمحہ فکر ہے۔انہوں نے کہا کہ بھارتی حکمرانوں کی طرف سے سرجیکل اسٹرائیک کی ناکامی اور منہ توڑ جواب ملنے کے بعد اب آبی جارحیت کا ارتکاب بد ترین دہشت گردی ہے۔بھارت مشرقی دریاؤں کا پانی روک کرسندھ طاس معاہدہ کی کھلم کھلا خلاف ورزی کررہا ہے۔ مودی خطے میں جنگی ماحول بنا کر انتہا پسند ہندوؤں کا ووٹ حاصل کرنا چاہتے ہیں،ان کی یہ ساز ش بھارتی عوام اور عالمی برادری کے سامنے بے نقاب ہوچکی ہے۔ نریندر مودی کے تعصبانہ رویے اور جنگی عزائم کے خلاف خودبھارتی عوام شدید سراپا احتجاج ہیں۔انہوں نے کہاکہ پاکستان ایک امن پسند ملک ہے اور چاہتا ہے کہ مسئلہ کشمیر سمیت تمام تنازعات کو پرامن طریقے سے جلد حل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں 23برسوں میں پہلی مرتبہ کٹھ پتلی اسمبلی کے انتخابات کروانے سے بھی بھاگ کھڑا ہوا ہے۔ امیر جماعت اسلامی مقبوضہ کشمیر ڈاکٹر فیاض کو رہا کرنے کے بعد دوبارہ گرفتار کرنا قابل مذمت ہے۔ امیر العظیم نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان بھارت کے جارحانہ اقدامات کا بھر پور جواب دے۔ عالمی سطح پر بھارت کی اصلیت کو بے نقاب کرنے کے لیے دوست ممالک، اقوام متحدہ اور انسانیت کے علمبر دار دیگر ممالک کے سامنے مسئلہ کشمیر کو اٹھایا جائے اور دنیا کو باور کرایاجائے کہ کیسے ہندوستان مقبوضہ کشمیر میں مظالم کی انتہا کرچکا ہے۔ عالمی برادری کو بھارت کی ہٹ دھرمیوں اور جنگی جنون کا نوٹس لینا ہوگا۔